اسحاق ڈار کافی عرصے سے سکروٹنی کی زد میں ہیں اور اب وہ تھک چکے ہیں،وکیل اسحاق ڈار

 
0
738

اسلام آباد جولائی21(ٹی این ایس): وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن نے اسحاق ڈار کا 34 سالہ ٹیکس ریکارڈ بڑے بڑے بکسوں میں بند کر کے عدالت میں پیش کیا۔ جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اگر اس میں کوئی کام کی چیز ہے تو ہمیں بتائیے۔انہوں نے کہا کہ دوسری صورت میں یہ بکسے صرف ٹی وی کی زینت ہی بنیں گے۔جسٹس اعجاز افضل کا یہ بھی کہا کہ ان بکسوں کی سکیورٹی کلیئرنس کیسے ہو گئی۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن نے عدالت کو بتایا کہ جب جے آئی ٹی کے پاس اسحاق ڈار کا ریکارڈ ہی موجود نہیں تھا تو پھر ان کے خلاف فائنڈنگ کیسے دے دیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ ایک ڈرامائی کہانی ہے جس کو اب ختم ہونا چاہیے، اسحاق ڈار کافی عرصے سے سکروٹنی کی زد میں ہیں اور اب وہ تھک چکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ ختم ہو اور بلاوجہ کے احتساب میں گھسیٹنا انھیں قبول نہیں ہے۔ اس پر بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ایک طرف آپ یہ بات کر رہے ہیں اور دوسری طرف اسحاق ڈار جے آئی ٹی میں استحقاق مانگتے رہے، ابھی تک واضح نہیں ہے کہ وہ کرنا اور کہنا کیا چاہتے ہیں۔

جسٹس عظمت سعید نے طارق حسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اسحاق ڈار کے ساتھ انصاف کر لیا ہے، ہمیں بھی کرنے دیں اور ہم وعدہ کرتے ہیں کہ جو دستاویز آپ نے پیش کی ہیں اس کو ضرور دیکھیں گے اور قانون سے انحراف نہیں کریں گے۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ ہم بنیادی حقوق کو روندیں گے نہیں اور درخواست گزاروں کے حقوق کا بھی خیال رکھیں گے، درخواست گزار ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے رہتے ہیں لیکن ہماری درخواست ہے کہ ہمیں اس معاملے میں مت گھسیٹیں۔اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن کے دلائل مکمل ہوگئے ہیں