نیب ، اے این ایف اورایف آئی اے آپ کی حکومت کومحفوظ نہیں کر سکتی‘ پرویز رشید

 
0
241

لاہور دسمبر 30 (ٹی این ایس): پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماسینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ نیب اوراے این ایف کی طرح ایف اے آئی بھی سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے میں ناکام ہو جائے گی ،کیا حکومت کا یہ کام ہے کہ وہ اپنے محکموں کو ناکامی کے سرٹیفکیٹس دلواتی رہے ، ہم سیاست کر رہے ہیں پی ٹی آئی ہمارامقابلہ کرے لیکن انہیں سیاست کا پتہ ہی نہیں اوریہ ہمارامقابلہ نہیں کر سکتے ،انہیںعوام کے مسائل کا ہی علم نہیں ، یہ کھلواڑ کرتے آئے ہیں اور آج پاکستان سے کھلواڑ کر رہے ہیں،عمران خان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے اپنے دوستوںکو این آر او دیا ہے ۔
ان خیالات کا اظہارا نہوںنے جج ویڈیو سکینڈل میں ایف آئی اے میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پرویز رشید نے کہا کہ ایف آئی اے نے ایک میل کی حدودمیں ایسے پولیس تعینات کی جس طرح کوئی دہشتگردخود کش جیکٹ پہن کر حملہ آورہونے آرہاہے ، کیا حکومت کسی جمہوری سیاسی کارکن کو ایسے بلاتی ہے ۔ ایف آئی اے کا جو کام ہے اس سے وہ نہیں لیاجارہا اور جو کام اس کانہیں ہے وہ اس سے لینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
نیب سیاسی مخالفین کو جیلوںمیں بند رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے اورانہیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے ۔اسی طرح اینٹی نار کوٹکس فورس بھی ناکام ہوئی ، اے این ایف کو حنیف عباسی اور رانا ثنا اللہ کے کیس میں ناکامی کا سامناکرناپڑا۔پہلے نیب اور اے این ایف سے سیاسی انتقام کا کام لیا گیا لیکن و ہ ناکام ہوئے اب ایف آئی اے بھی ناکام ہو جائے گی ۔
کیا حکومت کا یہ کام ہے کہ وہ محکموں کو ناکامی کے سرٹیفکیٹس دلاتی پھرے ۔پی ٹی آئی کی قیادت کو عوام کے مسائل کا علم ہی نہیں ،ہم سیاست کرتے ہیں لیکن یہ اس میدان میں ہمارامقابلہ نہیںکر سکتے ، یہ کھلواڑ کرتے آئے ہیں اور آج پاکستان سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔انہیں اداروں کی عزت و ناموس اور وقار کا کوئی خیال نہیں ۔ نیب ، اے این ایف اورایف آئی اے آپ کی حکومت کومحفوظ نہیں کر سکتی ۔
ہمیں بلانے سے ملک میں مہنگائی کم نہیں ہو سکتی، قومی سلامتی کے جو مسائل ہیں وہ حل نہیںہوںگے ۔آپ کس منہ سے کہہ رہے ہیںکہ سری نگر میں لوگ محصور ہیں کیا ٹمپل روڈ کو بند کر کے پرویز رشید کی آزادی کو سلب نہیں کیا گیا ، جو آج جیلوں میں بیٹھے ہیں کیا ان کی آزادی سلب نہیں کی گئی ۔آپ ایسے کام نہ کریں جس سے دنیا میں منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں ،آپ پاکستان کے ساتھ جو کر رہے ہیں پاکستان اس کامستحق نہیں تھا۔
پاکستان دفاعی طو رپر خود کفیل تھا لیکن آپ نے ملک کا مذاق بنوا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے جو سوالا ت کئے گئے ہیں ان کا کوئی سر اور پائوں نہیںتھا، مجھ سے سوال پوچھاگیاکہ پریس کانفرنس میں کون کون موجود تھا جس پر میںنے انہیں کہا آپ نے مجھے یہ پوچھنے کیلئے بلایاہے ، پریس کانفرنس تو لائیو نشر ہوئی اور سب کو معلوم ہے اس پریس کانفرنس میں کون کون تھا ۔
مجھے پوچھا گیا کہ کیسٹ کہاں سے ملی جس پر میں نے جواب دیا کہ ناصر بٹ ڈیڑھ درجن بار کہہ چکا ہے کہ اس نے کیسٹ تیار کی ۔ سپریم کورٹ نے جس شخص کے بارے میں کہا کہ وہ ہمارے ماتھے پر کالا داغ ہے اس کے بارے میں کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ۔ انہوںنے بتایا کہ مریم نواز جب جیل میں تھیں تو انہیں ایف آئی اے نے سوالنامہ بھجوایا تھا جس کا جواب دیدیا گیا ہے ۔
انہوںنے نوازشریف کی صحت کے حوالے سے کہاکہ انہیں پاکستان کے لوگوںکی شدید دعائوں کی ضرورت ہے ۔وہ جب بھی صحتیاب ہونگے پاکستان آنے میں ایک منٹ کی تاخیر نہیں کریں گے اوروہ اس سے پہلے بھی اس کی مثالیں قائم کر چکے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ایف آئی اے نے کہا ہے کہ آپ کودوبارہ بلایاجا سکتاہے جس پر میں نے جواب دیا کہ آپ جب کہیں گے میں حاضر ہو جائوں گا لیکن جو کام آپ سے لیاجارہا ہے یہ آپ کے ساتھ نا انصافی ہے لیکن یہ نا انصافی کرنے والے جانیں اور آپ جانیں ۔
انہوںنے نیب کے ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ میر ے جودوست سامنے بیٹھے ہیں میں آپ کو خوشخبری دیتاہوں میںآپ کو نیب سے نکال رہا ہوں ، انہوںنے اصل میں اپنے دوستوںکو این آراودیا ہے حالانکہ وہ کہتے تھے کہ میرے منہ سے تین الفاظ این آراو نہیں سنو گے ۔انہوںنے کہا کہ نوازشریف مسلم لیگ(ن)کے قائد ہیں اور سارے رہنما انہیں رہنما مانتے ہیں اوروہی سیاست کا محورہیں۔
ایک نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹر پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنگین غداری کیس میں اصول کو تسلیم کرتے ہوئے پرویز مشرف کو سزا دی گئی جس پر ہمیں اطمینان ہے۔مسلم لیگ (ن)کا اپنا کلچر ہے، کسی کو بھی سزا پر مٹھائیاں نہیں بانٹی جانتیں، بابا بھلے شاہ نے کہا تھا کہ دشمن مرے تے خوشی نہ کریئے۔قبل ازیں پرویز رشید کی ایف آئی اے میں پیشی کے موقع پر پولیس اور اینٹی رائیڈ فورس کے اہلکاروںنے صبح سویرے ہی ڈیوٹیاں سنبھال لی تھیں۔
پولیس کی جانب سے ایف آئی اے کی عمارت کی طرف جانے والے راستوںکو بیرئیر اور رکاوٹیںکھڑی کرکے عام ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے شہریوںکوشدیدمشکلات درپیش رہیں۔ پولیس کی جانب سے کسی بھی نا خوشگوارواقعہ سے نمٹنے کیلئے واٹرکینن بھی بلوائی گئی ۔