بھارت کی جانب سے پاک ایران تعلقات میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا بروقت اور منہ توڑ جواب

 
0
410

راولپنڈی جنوری 04 (ٹی این ایس): ڈی جی آئی ایس پی آر بھارتی میڈیا پر بھر بھاری، انکا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا پر ناصرف اپنے ملک سے بلکہ بیرون ملک سے بھی سوالات اٹھائے جاتے ہیں، کسی بھی بیانیے کو کسی کو کا پی کر کہ نہیں پھیلایا جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا پر نا صرف اندون ملک بلکہ بیرون ملک سے بھی سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ کسی بھی بیانیے کو کسی کو کاپی کر کہ نہیں پھلایا جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے سچائی، اخلاقیات اور ذہن کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ بھارتی میڈیا میں موجود نہیں ہے۔ انھوں نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی جس میں ایک بھارتی صحافی ادتتیا راج کول نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کے لیے اپنی خصوصی ٹرینگ پھر سے جاری کر دی ہے۔
کیا یہ ایران میں مارے گئے فوجیوں پر امریکا کے موقف پر پاکستان کی جانب سے حمایت کا تحفہ ہے؟ ساتھ ہی ایک پوسٹ بھی شیئر کی جس میں یہ خبر 24 دسمببر 2019 کی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے مسلح افواج کے نمائندے کے سامنے بھارتی پراپوگینڈے نے ہتھیار ڈال دیے تھے ۔
لیفٹینٹ جنرل(ر) راجیش پنت نے کہا تھا کہ پاکستان کی طرح تینوں مسلح افواج کاایک ادارہ بنایا جائے، جدید جنگی حکمت عملی میں آئی ایس پی آر کی طرح متفقہ بیانیے کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں بھارتی سائبر سکیورٹی کوآرڈینیٹر جاری کیا گیا تھا کہ بھارت میں آئی ایس پی آر کی طرز کا ادارہ قائم کیا جائے۔ بھارتی سائبر سیکورٹی چیف نے بھی تسلیم کر تے ہوئے کہا تھا کہ بیانیئے کی جنگ کیسے لڑنی ہی یہ ڈی جی آئی ایس پی آر سے سیکھنا پڑیگا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی تینوں مسلح افواج کیلئے الگ الگ پبلسٹی ونگز ہیں، تینوں افواج کے پبلسٹی ونگ اپنے اپنے راگ الاپ رہے ہوتے ہیں، پاکستان کا ایک آئی ایس پی آر موثر انداز میں بیانیہ دے رہا ہے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ راجیش پنٹ نے کہا تھا کہ بھارتی فورسز بھی پاکستان کی طرح مشترکہ آئی ایس پی آر تشکیل دیکر بیانیہ پیش کرے۔