وزیراعظم عمران خان کا مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس کا خیر مقدم

 
0
452

اسلام آباد جنوری 16 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیر مقدم کیا ہے. سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر ایک عالمی تنازعے کی حیثیت سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے اور کونسل کی جانب سے اس پر غور موجودہ صورتحال کی نزاکت کے اعتراف و احساس کا مظہر ہے.وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کی تدبیر وقت کا اہم تقاضا ہے اپنے پیغام میں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم اہل کشمیر کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک انہیں حقِ خودارادیت مل نہیں جاتا.واضح رہے کہ بھارت کے زیر قبضہ وادی جموں اور کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس نیویارک میں منعقد ہوا سلامتی کونسل کا اجلاس بند کمرے میں ہوا تاہم چینی سفیرژینگ جون نے اپنے چیمبر کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اجلاس میں سلامتی کونسل نے مقبوضہ وادی کی صورتحال کا جائزہ لیا.
چینی سفیر سے جب مسئلہ کشمیر کے بارے میں چین کے موقف کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہماری پوزیشن بالکل واضح ہے چین کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازع علاقہ سمجھتا ہے اور واشگاف الفاظ میں اسلام آباد کے اس مطالبے کی حمایت کرتا ہے کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کے لیے حقِ خود ارادیت دیا جائے.
چینی سفیر نے یہ نہیں بتایا کہ کیا سلامتی کونسل میں توقع کے مطابق لائن آف کنٹرول کے بارے میں یو این ملٹری آبزرور گروپ کی رپورٹ پر بات کی گئی یا یہ مختلف طرح کی بریفنگ تھی.واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے نتیجے میں متعدد فوجی اور شہری جاں بحق ہوچکے ہیں اور پاکستان اس قسم کی اشتعال انگیزی پر صورتحال مزید خراب ہونے کے حوالے سے سلامتی کونسل کو آگاہ کرچکا ہے.
قبل ازیں 16 اگست کو سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کی غیر مستحکم صورتحال پر گفتگو کی تھی 1965 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب اجلاس میں صرف ایک تنازع پر توجہ دی گئی اگست کا اجلاس چین کی درخواست پر بلایا گیا تھا جس میں عالمی ادارے سے جنوبی ایشیا کی 2 جوہری طاقتوں کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پر غور کرنے کا مطالبہ کیا تھا.مسئلہ کشمیر دسمبر 1971 سے تعطل کا شکار ہے جب اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیر کے تنازع پر آخری بامعنی اجلاس کیا تھا‘چین کی درخواست پر سلامتی کونسل کے 5 مستقل اراکین کا اجلاس دسمبر 2019 میں بھی ہوا تھا جس میں کونسل نے بھارت اور پاکستان میں موجود اقوامِ متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کو کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی تھی.
مذکورہ اجلاس کے بعد کونسل نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کی پیش کردہ رپورٹ پر غور کے لیے ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا.