چینی کمپنیاں پاکستان اور آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے اہم کردار اد کر رہی ہیں،صدرآزاد کشمیر

 
0
556

مظفرآبادجولائی21 (ٹی این ایس)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ ہمیں پاک چین دوستی پر فخر ہے۔ چینی کمپنیاں پاکستان اور آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے اہم کردار اد کر رہی ہیں۔ کوہالہ ، کروٹ اور ماہل کے ہائیڈرو پاور منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان بجلی کی ضرورت میں کافی حد تک خود کفیل ہو گا۔ چین میں بطورسفیر اپنے چینی دوستوں سے ملکر پاکستان اور آزاد کشمیر میں درجنوں ہائیڈرو پاور جنریشن منصوبوں کی نشاندہی ، فزیبلٹی اور فنانسنگ کے لیے بہت کام کیا تھا۔ کروٹ ، کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا سی پیک میں شامل ہونا ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضمانت ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ان منصوبوں پر کام کرنے والی چین کی کمپنی چائنا تھری گارجر بہت اچھی شہرت کی حامل ہے۔ جس نے چین میں دنیا کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور منصوبہ مکمل کیا۔ میں اس سے قبل تین مرتبہ اس منصوبے کا دورہ کر چکا ہوں۔ جو ایک شاہکار ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بی پی او ٹی کی بنیاد ر تین منصوبوں کی تعمیر پر ہم چائنا تھری گارجز ، سٹیٹ کونسل اور چینی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ ہماری نیک خواہشات ہیں کہ چین مزید ترقی کرے اور بلندیوں کو چھوئے ۔ چین کی ترقی اور پاک چین دوستی سے خطے کا ایک ملک بہت پریشان اور فکر مند ہے۔ اسے آزاد کشمیر میں ہائیڈرو پاور کے منصوبوں پر بھی اعتراض ہے۔ جسے ہم مستردکرتے ہیں ۔ پاک چین دوستی کے خلاف پڑوسی ملک کی سازشیں ناکام ہونگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں چائنا تھری گارجز ساؤتھ ایشیاء انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر کی طرف سے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور ماہل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ کو موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ چیف ایگزیکٹیو (سی ایس اے آئی ایل) نے بتایا کہ ہماری کمپنی دنیا کے 30مختلف ممالک میں کام کر رہی ہے۔ جس کی پیدواری صلاحیت 75ہزار میگاواٹ ہے۔ کمپنی کے اثاثے 84ارب ڈالر سے زیادہ ہیں۔ کمپنی کروٹ ، کوہالہ اور ماہل پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 50فیصد سے زیادہ کام ہو چکا ہے۔ اور یہ منصوبہ 2021میں پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 2024ء اور ماہل 2025ء میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بجلی کی مجموعی پیداوری صلاحیت 59796میگاواٹ جبکہ آزاد کشمیر کی 6450 میگا واٹ ہے۔ آزاد کشمیر میں 2700میگا واٹ سے زیادہ بجلی کے منصوبوں پر تھری گارجز کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کوہالہ اور ماہل ہائیڈرو پاور پراجیکٹس اپنی تکمیل کے 30سال بعد مفت حکومت آزاد کشمیر کے حوالے کر دئیے جائیں گے۔ 30سال تک واٹر یوز چارجز اور دیگر ٹیکسوں کی مد میں حکومت آزاد کشمیر کو کروڑوں روپے ملیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال ستمبر میں کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ سیلز ٹیکس کا معاملہ حل نہیں ہو رہا۔ حکومت سندھ اور حکومت پنجاب نے بجلی منصوبوں کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ لیکن آزاد کشمیر میں سیلز ٹیکس کے حوالے سے متعلقہ حکام سے متعدد ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ یہ تنازعہ حل نہ ہونے کی وجہ سے کوہالہ پراجیکٹ کا سنگ بنیادجو جولائی میں ہونا تھا اب تاخیر سے ستمبر میں رکھا جائے گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کمپنی حکام کو یقین دلایا کے وہ یہ تنازعہ حل کرنے کی بھر پور کوشش کریں گے ، تاکہ منصوبہ کسی صورت متاثر نہ ہو۔