اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی عبوری ضمانت میں 23 جولائی تک توسیع کر دی گئی

 
0
220

لاہور 16 جولائی 2020 (ٹی این ایس): تفصیلات کے مطابق آج عدالت میں شہبازشریف کے وکیل پیش نہیں ہو سکے جس کے بعد سماعت ملتوی کرنے کی درخواست جمع کروائی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہبازشریف کےوکیل اسلام آبادمیں مصروف ہیں، وکلاء کی اسلام آباد میں مصروفیت کے باعث سماعت کو ملتوی کیا جائے۔

شہباز شریف کےوکلاکی عدم موجودگی،کیس التوامیں رکھنےکی استدعامنظور کر لی گئی ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نےنیب کیسزجلدنہ نمٹانےپرازخودنوٹس لےرکھاہے۔ تاہم اس موقع پر عدالت میں شہبازشریف کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرزکےمشورےکیخلاف عدالت کےاحترام کی خاطرپیش ہواہوں، مختلف فورمز پرمیری بیماری کوسیاسی رنگ دیاگیا۔

شہبازشریف کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ نیب ایسے کیس میں اپنے اختیار کا استعمال نہیں کر سکتا جس میں کوئی ثبوت موجود نہ ہو، تواتر سے تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آ رہا ہوں، منی لانڈرنگ کے الزامات بھی بالکل بے بنیاد ہیں۔

ان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ نیب انکوائری دستاویزی نوعیت کی ہے اور تمام دستاویزات پہلے سے ہی نیب کے پاس موجود ہیں۔

نیب کے پاس زیر التواء انکوائری میں گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے اس لیے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

تاہم عدالت نے شہبازشریف کی عبوری ضمانت مین 23 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 2رکنی بینچ عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی اور شہبازشریف ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔