انٹر سٹی ویگن اسٹنڈ قبضہ گروہ نے ٹیکسی اسٹینڈ پر قبضہ کرکہ دوکانیں اور بس اسٹینڈ تعمیر کر لیا

 
0
613

قبضہ گروہ نے کرپٹ ڈی ایم اے افسران کی ملی بھگت اور بھاری رشوت کے عوض ویگن اسٹینڈ پر پختہ دوکانیں تعمیر کرکہ بھاری کرائے پر چڑھا دی

اسلام آباد 19 جولائی 2020 (ٹی این ایس): وفاقی دارلحکومت کے دیہی علاقوں کے بعد قبضہ مافیا نے شہری علاقوں میں بھی قیمتی سرکاری زمینوں پر قبضہ کر لیا،انٹر سٹی ویگن اسٹینڈ کی نیلامی میں بےضابطگیوں اور مخصوص گروپ کو نوازنے کے بعد ڈی ایم اے کے کرپٹ افسران نے آئی الیون فور میں ٹیکسی اسٹینڈ پر قبضہ کرکہ بس اسٹینڈ تعمیر کر لیا قبضہ گروہ نے انٹر سٹی ویگن اسٹینڈ سے ملحقہ برساتی نالے میں دیواریں بنا کر قیمتی سرکاری اراضی پر قبضہ کرکہ پختہ دوکانوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ملک بھر کیلئے ٹرانسپورٹ سروس چلانے کا آغاز کر دیا قبضہ گروہ انٹر سٹی ویگن اس قبل بھی سیکٹر آئی الیون فور وفاقی دارالحکومت کے مختلف روٹس کیلئے مخصوص اسٹینڈ سے ملک بھر کیلئے ٹرانسپورٹ سروس چلانے کا آغاز کر چکی ہے جبکہ ویگن اسٹنڈ پر ٹک شاپس،ریسٹورینٹ،دفاتر اور واش رومز بنا کر لاکھوں روپے پگڑی وصول کرکہ ماہانہ لاکھوں روپے کرایا وصول کر رہی ہے قبضہ گروہ نے آئی الیون میں قائم پناہ گاہ سے متصل پلاٹ پر بھی قبضہ کر لیا اور قریبی برساتی نالے میں دیوار بنا کر باقائدہ بس اسٹینڈ تعمیر کر لیا اور بس اسٹینڈ پر بڑی تعداد میں دوکانوں اور ہوٹلز کی تعمیر کا آغاز کر دیا ہے پناہ گاہ سے متصل دوسرا پلاٹ جو برف خانے کیلئے مخصوص ہے پر قبضہ گروہ نے 20 سے زائد دوکانیں اور ہوٹلز اور ویگن اسٹینڈ تعمیر کر رکھا ہے جہاں سے ماہانہ لاکھوں روپے کرایا وصول کیا جاتا ہے ذرائع کے مطابق قبضہ گروہ نے ڈی ایم اے کے کرپٹ افسران کو اندرون شہر ٹرانسپورٹ کیلئے مخصوص ویگن اسٹینڈ سے ملک بھر کیلئے ٹرانسپورٹ چلانے کے عوض مبینہ طور پر 30 لاکھ روپے رشوت بھی دی اس کے ساتھ ساتھ انٹر سٹی ویگن اسٹینڈ مالکان نے اربوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کیلئے پناہ گاہوں کیلئے 5 لاکھ روپے فنڈ بھی دیا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ بھی انٹر سٹی ویگن اسٹنڈ انتظامیہ کو تحفظ فراہم کر رہی ہے ڈی ایم اے نے ماضی میں اوپن آکشن کے تحت آئی الیون فور،جی 10،کراچی کمپنی،ابپارہ اور فیصل مسجد ویگن اسٹینڈ نیلام کیئے تھے تاہم بااثر قبضہ گروہ نے انٹر سٹی ویگن اسٹینڈ نے آئی الیون فور اسٹنیڈ سے ملک بھر کیلئے ٹرانسپورٹ سروس چلانے کا آغاز کر دیا تھا