کوئٹہ کے مقتول ٹریفک سارجنٹ کے خاندان نے راضی نامے کی خبریں مسترد کر دی

 
0
250

کوئٹہ 08 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): بلوچستان میں کوئٹہ کے مقتول ٹریفک سارجنٹ کے خاندان نے راضی نامے کی خبریں مسترد کر دی ہیں۔

مقتول ٹریفک سارجنٹ عطا اللہ کے بھائی نے کہا ہے کہ مجید اچکزئی سے راضی نامہ ہوا ہے اور نہ ہی ہم نے دیت لی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بھائی کو مارے جانے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سب سے بڑا ثبوت ہے، اس لیے ہم نے ماڈل کورٹ کا فیصلہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مقتول بھائی کے بیٹے کو پولیس میں ملازمت دینے کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ تین سال قبل پشتون خوا میپ کے سابق رکن اسمبلی مجید خان اچکزئی پر سارجنٹ عطا اللہ کو گاڑی کی ٹکر سے روندنے کا الزام تھا، اس حادثے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، پولیس نے مجید اچکزئی کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا تھا۔

تاہم چار دن قبل کوئٹہ کی ماڈل کورٹ نے ثبوت نہ ملنے کی وجہ سے مجید اچکزئی کو بری کر دیا تھا۔

اس کیس کا فیصلہ ماڈل کورٹ کے جج دوست محمد مندوخیل نے سنا یا، قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں 2 سال چلنے کے بعد مقدمہ ماڈل کورٹ ٹرانسفر ہوا تھا، سماعت کے دوران گواہان اور بحث مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا جو 4 ستمبر 2020 کو سنایا گیا۔