علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے پر امن احتجاجی مظاہرین پر پولیس نے یونیورسٹی انتظامیہ کے ایماء پرتشدد کرکے ظلم وزیادتی کی حد کردی

 
0
359

اسلام آباد 11 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے پر امن احتجاجی مظاہرین پر پولیس نے یونیورسٹی انتظامیہ کے ایماء پرتشدد کرکے ظلم وزیادتی کی حد کردی۔ اپنے جائز حقوق کے لیے مظاہرہ کرنے والے متاثرہ ملازمین کو وائس چانسلرنے آئی نائن پولیس کے ذریعے زدوکوب کروایا اور تھانے میں بند کردیامتاثرہ ملازمین نے چیف جسٹس، وزیراعظم اور دیگر اعلی حکام سے دادرسی کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈیلی ویجرز،کنٹریکٹ اور لیبر یونین کے متاثرہ ملازمین یونیورسٹی کے سامنے اپنے جائز حقو ق اور مطالبات کے لیے پرامن احتجاج کررہے تھے اور ایسے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے گزشتہ روز اپنے اختیارات کا نا جائز استعما ل کرتے ہوئے پولیس کو بلا یا، جنہوں نے احتجاجی مظاہرین، جن میں مردوخواتین شامل تھے، کو زدوکوب کیا اور گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالااور تھانے میں بندکردیا،جہاں پولیس نے زبردستی پرامن مظاہرین سے تحریر کروایاکہ وہ آئند ہ یونیورسٹی کے سامنے احتجاج نہیں کریں گے۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے متاثرہ ملازمین میں سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی سٹوڈنٹس کونسلر رخسانہ شفقت،دیگر عہدیداروں شفیع اللہ، حنا فاطمہ،فہیم،اعزاز کاظمی نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ سولہ سال سے یونیورسٹی میں خدمات سرانجام دے رہے تھے اور آخر میں انہیں نوکریوں سے نکال کر انہیں یہ صلہ دیا گیا۔اور بغیر شو کاز نوٹس کے انہیں نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ پر امن احتجا ج کرتے آئے ہیں اور پر امن احتجا ج ہر پاکستانی کا حق ہے۔انہوں نے شکایت کرتے ہوے کہا کہ پولیس نے ہمیں کس بنیاد پر تشدد کا نشانہ بناکر تھانے میں بندکیا۔کیا قوم کی بہن بیٹیوں کو اس طرح اٹھواکر تھانے میں بند کرویا جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ اگر انتطامیہ کا یہ وطیر ہ رہا تو وہ سڑکوں پر آئیں گے۔متاثرہ ملازمین نے کہا کہ اپنے جائز حقوق اور مطالبا ت کے لیے انہوں نے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کررکھاہے۔انہوں نے چیف جسٹس، وزیراعظم اور دیگر اعلی حکام سے دادردسی کی اپیل کی۔