کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، برطانوی اراکین بھی پاکستان کے نقطہِ نظر کی تائید کررہے ہیں: شاہ محمود قریشی

 
0
176

اسلام آباد 16 جنوری 2021 (ٹی این ایس): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، برطانوی اراکین بھی پاکستان کے نقطہ نظر کی تائید کررہے ہیں، ملک کو کمزور کرنے کے لیے کچھ قوتیں کام کر رہی ہیں۔

یہ بات انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں 11 ارکان نے کشمیر پر اپنا نقطہ نظر پیش کیا،انہوں نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے نقطہ نظر کی بھرپور تائید کی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں جبکہ بھارت دنیا کو یہ تاثر دیتا رہا ہے کہ وہاں حالات معمول پر ہیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں، آج بھی ہزاروں کی تعداد میں کشمیری بھارتی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو بلاوجہ گرفتارکیا جا رہا ہے بعد میں ان نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا جاتا ہے، برطانیہ کے علاوہ یورپی یونین میں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھ رہی ہے، جوبائیڈن انتظامیہ بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کر رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک کو کمزور کرنے کے لیے کچھ قوتیں کام کر رہی ہیں، بھارت ہمارے ملک میں فرقہ وارانہ فساد کراناچاہتا ہے، اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے، بھارت بھی مسجدوں کو تحفظ فراہم کرے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف متحرک ہے، احتجاج کی آڑ میں قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو فنڈنگ کی مکمل تفصیلات فراہم کیں، ہم سالانہ بنیادوں پر اکاؤنٹس کا آڈٹ بھی کراتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سانحہ مچھ کے ذمہ داروں کو بے نقاب کریں گے، کچھ لوگ سانحہ مچھ کو بھی سیاست کے لئے استعمال کرنا چاہتے تھے، وزیر اعظم اور آرمی چیف سانحہ مچھ کے شہدا کے لواحقین سے ملے۔