پاکستان کو ایک بہت بڑی میڈیا وار کا سامنا ہے، سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کو بھارت لیڈ کر رہا ہے، پی ٹی ایم نے ریاست مخالف 150 ٹرینڈز چلائے، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا پریس کانفرنس سے خطاب

 
0
306

اسلام آباد 11 اگست 2021 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک بڑی میڈیا وار کا سامنا ہے، سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کو بھارت لیڈ کر رہا ہے، پی ٹی ایم نے ریاست مخالف 150 ٹرینڈز چلائے، ملک دشمن عناصر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کے لئے سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ن لیگ کی میڈیا ٹیم اور جے یو آئی (ف) نے بھی اسرائیلی ٹرینڈز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اس پروپیگنڈے میں افغانستان کے بھی کچھ لوگ ملوث ہیں، پاکستان میں فرقہ وارانہ نفرت اور لسانی فسادات کی کوشش میں بھی بیرون ملک سے سوشل میڈیا اکاونٹس ملوث ہیں، نور مقدم کیس کو بنیاد بنا کر بھارتی ٹی وی چینلز نے پاکستان کے خلاف کئی گھنٹے کی ویڈیو ز اپ لوڈ کیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان کو ایک پلان کے تحت ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اور پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اسے ہم پوری طرح سے بے نقاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ نے ایک مفصل رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طریقے سے پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا کو خصوصی طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اس میں بڑے کردار کون ہیں۔ اس رپورٹ میں دو سال کا ڈیٹا شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2019ءسے لے کر اگست 2021ءتک پاکستان کے سوشل میڈیا کا ایک تفصیلی تجزیہ اس رپورٹ میں موجود ہے۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان کے خلاف بڑے سوشل میڈیا ٹرینڈز کو بھارت نے لیڈ کیا، اس میں پاکستان کے اندر سب سے بڑا کردار پی ٹی ایم اور اس سے تعلق رکھنے والے ورکرز ہیں جنہوں نے ہندوستان کی اس حوالے سے مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ ان ٹرینڈز میں افغانستان کی موجودہ حکومت کے لوگ بھی شامل ہیں۔ پی ٹی ایم نے ریاست پاکستان کے خلاف دو سالوں میں 150 مین ٹرینڈز لیڈ کئے، ان میں صرف 37 لاکھ ٹویٹس کئے گئے۔ یہ تقریباً ٹویٹس کا ایک ہزار گھنٹہ بنتا ہے جو پی ٹی ایم کے 150 ٹرینڈز پر کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ پی ٹی ایم نے بلوچ علیحدگی پسند تحریک کو بھی سپورٹ کیا، 14 اگست 2020ءکو پی ٹی ایم نے بلوچستان سالیڈیریٹی ڈے کا ایک ٹرینڈ چلایا، اس ٹرینڈ پر ہندوستان سے ایک دن میں ڈیڑھ لاکھ ٹویٹس کئے گئے، یہ ٹرینڈ شروع پی ٹی ایم نے کیا اور اس کی سپورٹ ہندوستان نے کی۔ مزید ٹرینڈز بھی چلائے گئے، #PTMExposeStateTerrorism پر 23 ہزار ٹویٹس ہوئے، #DaSangaAzadiDa پر 32 ہزار ٹویٹس ہوئے، #BalochistanSolidarityDay پر ایک لاکھ 45 ہزار ٹویٹس ہوئے، #TyrantPakistanArmy پر 34 ہزار ٹویٹس ہوئے، #ArmyBehindTargetKilling پر 32 ہزار ٹویٹس ہوئے، #PakArmyKillsPashtun پر 34 ہزار ٹویٹس ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم نے #TRC4PashtunGenocide جیسے ٹرینڈز شروع کئے اور ان کو سپورٹ ہندوستان سے مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو تین روز سے ایک ٹرینڈ #SanctionPakistan چلایا جا رہا ہے، اس ٹرینڈ پر پی ٹی ایم نے دوبارہ 20 ہزار کے قریب ٹویٹس کئے ہیں۔

اس میں افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح، نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر رحمت اللہ اندور اور ڈیفنس منسٹر جنرل بسم اللہ محمدی نے بھی حصہ ڈالا۔

اس پر کل ملا کر آٹھ لاکھ ٹویٹ کئے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ہندوستان سے ویکیپیڈیا کے ایڈمنسٹریٹر پی ٹی ایم کے لوگوں کے لئے کمپین ڈیزائن بھی کرتے ہیں اور ان کے لئے ویکیپیڈیا پیجز بھی چلائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ ای یو ڈس انفو لیب نے انڈین کرونیکلز کے نام سے اپنی رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا کہ ہندوستان کی 845 ویب سائیٹس بنائی گئی ہیں جو صرف پاکستان کے خلاف ڈس انفارمیشن پھیلاتی ہیں۔ ان ویب سائیٹس کا ہندوستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے این آئی سے قریبی تعلق تھا۔ یہ ای یو ڈس انفو لیب کے سامنے آئیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کریمہ بلوچ پر ایک ٹرینڈ #StateKilledKarimaBaloch چلایا گیا۔ کریمہ بلوچ کینیڈین شہری تھیں۔ دسمبر 2020ءمیں وہ جاں بحق ہوئیں، کینیڈا کی پولیس نے تحقیقات کیں اور بتایا کہ ان کی ہلاکت ڈوبنے سے ہوئی، اس میں کوئی دوسرا پہلو شامل نہیں تھا لیکن پی ٹی ایم نے اس ٹرینڈ پر ہزاروں ٹویٹس کئے۔ اسی طریقے سے عثمان کاکڑ کی موت برین ہیمبرج سے ہوئی، اس کے لئے دس ہزار سے زائد ٹویٹس ہوئے جن میں سے دو تہائی ٹویٹس ہندوستان سے کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک بچے پر #RapistArmyInBalochistan کا ٹرینڈ چلایا گیا، اس ٹرینڈ پر کچھ عناصر نے انڈیا سے اور کچھ نے امریکہ سے ٹویٹس کئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ زلفی۔عمران۔باجوہ اسرائیلی تکون کا ایک ٹرینڈ بنایا گیا۔ یہ ٹرینڈ اسرائیل کے گروپ ہیڈ نے تشکیل دیا۔ اس پر دس ہزار کے قریب ٹویٹس کئے گئے، بدقسمتی سے اس ٹرینڈ میں جے یو آئی ایف اور پی ٹی ایم کی میڈیا ٹیم نے حصہ لیا جو بنیادی طور پر اسرائیلی ٹرینڈ تھا، اسرائیل پاکستان کے اندر یہ ٹرینڈ دے کر کنفیوژن پیدا کرنا چاہتا تھا۔ اس کے علاوہ اے این پی نے #RejectKillDumpPolicy ٹرینڈ بلوچستان میں اپنے سپوکس پرسن اسد خان اچکزئی کے لئے شروع کیا، اس ٹرینڈ کو بھی ہندوستان سے سپورٹ ملی۔

بعد میں پتہ چلا کہ اے این پی کے سپوکس پرسن اسد خان اچکزئی کا قتل کار چھیننے کی واردات میں ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک کے بہت سے ٹویٹس کو ہندوستان سے سپورٹ ملی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک نے جب اپنی کمپین شروع کی تو چار لاکھ ٹویٹس 15 گھنٹے کے اندر ملے، ان میں بہت بڑا حصہ ہندوستان کا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نور مقدم کیس کرمنل کیس ہے، اس میں کارروائی مکمل ہو چکی ہے، ملزم گرفتار ہو چکا ہے لیکن سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی گئی جس میں کہا گیا کہ پاکستان خواتین کے لئے محفوظ ملک نہیں ہے۔

ہندوستان کے ایک چینل نے نور مقدم کیس پر سینکڑوں ویڈیوز بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک بہت بڑی میڈیا وار کا سامنا ہے جس میں پاکستان کے خلاف جعلی میڈیا کو جعلی خبروں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کچھ ایسے ٹرینڈز چلائے جاتے ہیں جس میں کئی لوگوں کو حقائق کا پتہ ہی نہیں ہوتا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پیگاسس سپائی ویئر سے متعلق کمیٹی پر ابتدائی کام ہو گیا ہے، حکومت کی طرف سے کمیٹی کے لئے آفیشلز نامزد کر دیئے ہیں، نجی شعبہ کی طرف سے ناموں کا انتظار ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک سوال پر کہا کہ پی ٹی آئی حقیقی وفاق کی نمائندہ سیاسی جماعت ہے جسے ملک بھر میں پذیرائی حاصل ہے، وزیراعظم عمران خان پورے ملک میں مقبول ترین لیڈر ہیں، ہمیں پی ٹی ایم کی سیاست سے کوئی مسئلہ نہیں، پی ٹی ایم کے اندر ایک ایسا دھڑا ہے جو بھارتی ایجنڈے میں استعمال ہو رہا ہے۔

افغانستان کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں تقریباً دو ہزار ارب ڈالر خرچ کئے لیکن افغانستان کی فوج اس قابل نہیں کہ وہ طالبان کا مقابلہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ساری لیڈر شپ ارب پتی ہے لیکن افغانستان کے لوگ غریب ترین ہیں، اس کا انہیں حساب دینا چاہئے۔