لگتا نہیں شہبازشریف زیادہ عرصہ تقریریں کرسکیں گے، فواد چوہدری

 
0
115

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز شریف سیاست چھوڑ کر وکلا کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں۔ فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف سیاست چھوڑ دیں اور وکلا کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں۔شہباز شریف کے خلاف مضبوط کیسز ہیں اور لگتا نہیں وہ زیادہ عرصہ تقریریں کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نوازشریف کو مشورہ دیں کہ وہ پاکستان آ کر مقدمات کا سامنا کریں۔ لندن میں بیٹھے لوگوں کو کتنی فکر ہے ہمیں پتہ ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف عالمی طاقتوں کی خوشنودی چاہتے ہیں اس لیے افغانستان پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ شہباز شریف نے مزار قائد پر مضحکہ خیز پریس کانفرنس کی۔

اس سے قبل غیر ملکی نیوز ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ عالمی برادری افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے۔ قومی ائر لائن (پی آئی اے) کے ذریعے 4 ہزار 500 افراد کا کابل سے انخلا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے حوالے سے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے اور افغانستان میں تمام فریقین پر مشتمل حکومت کے لیےعالمی طاقتوں سے رابطہ ہے۔ پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغانستان کو شدت پسند تنظیموں کا مرکز نہیں بننا چاہیے اور افغانستان میں عدم استحکام سے مہاجرین کا بحران پیدا ہو سکتا ہے تاہم اس وقت افغان مہاجرین کو کوئی بحران نہیں ہے۔ پاکستان مستحکم افغانستان کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیچیدہ صورتحال کے باعث افغانستان میں مخلوط حکومت کی ضرورت ہے جبکہ افغانستان میں بدامنی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے لیے نقصان دہ ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری سرحدوں پر معمول کے مطابق کام جاری ہے جبکہ ہم نے کابل سے غیر ملکی شہریوں اور غیر ملکی اداروں سے منسلک لوگوں کو نکالا ہے۔ افغان مہاجرین کے لیے سرحدوں پر انتظامات کیے گئے ہیں اور افغان مہاجرین کے حوالے سے جامع حکمت عملی وضع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے ماضی کی طرح صورتحال پیدا نہیں ہو گی جبکہ دنیا افغان مہاجرین کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی معاونت کرے۔ ماضی میں افغانستان کے بارے میں عمران خان کے مشورے کو نظر انداز کیا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے عام انتخابات نہیں کرائے اور نہ ہی جامع حکومت تشکیل دی۔ افغانستان میں جامع حکومت اور عام انتخابات نہ کرانے سے مسائل نے جنم لیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جامع حکومت کی حمایت کریں گے۔ روس، چین، پاکستان اور افغانستان پر مشتمل ٹرائیکا پلس اہم ہے۔ پاکستان اور ترکی افغانستان کے معاملے پر مل کر کام کر رہے ہیں۔