پاکستان اور برطانیہ میں باہمی تعلقات کے مزید فروغ کے خواہاں ہیں، پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کا خواہاں ہے: وزیر خارجہ

 
0
252

اسلام آباد 03 ستمبر 2021 (ٹی این ایس): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھا جو ہمارے لیے مسئلہ ہے، فیٹف پر برطانوی حمایت کی بات کی ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کے خواہاں ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر اثرات کا اندازہ ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانوی ہم منصب ڈومینک راب کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی وزیرخارجہ کی پاکستان آمد پر خیرمقدم کرتے ہیں، ان سے ملاقات میں افغانستا ن میں جاری صورتحال اور اس کے خطے پر اثرات پر گفت گو ہوئی۔

پاکستان اور برطانیہ میں باہمی تعلقات کے مزید فروغ کے خواہاں ہیں، پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کا خواہاں ہے،

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام ضروری ہے، پاکستان کا وہاں کوئی من پسند نہیں۔ افغانستان میں عوامی حمایت سے بننے والی حکومت کی حمایت کریں گے،مشکل صورتحال میں ہم کسی بھی سرگرمی پر پابندی نہیں لگاسکتے ،افغانستان میں حکومت افغان عوام کے فیصلے اورامنگ کے مطابق ہونی چاہیے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت پر بات کی ،ڈومینک راب کو بتایاکہ گزشتہ روزسید علی گیلانی کی میت اور فیملی کے ساتھ کیا کیا گیا۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ابھی قبل از وقت ہے،دیکھنا ہوگا طالبان اپنی باتوں پر کس حد تک عمل کرتے ہیں افغانستان سے برطانوی باشندوں کے نکالنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا،فیٹف میں گرے لسٹ اوردیگر پہلووں پر بھی گفتگو ہوئی۔افغانستان کے معاملے پر پاکستان کےتعاون اورکردار کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

افغانستان میں انسانی بنیادو ں پر امداد بڑھارہے ہیں، امداد بین الاقوامی تنظیمو ں کےذریعے دی جائے گی،افغانستان سے جولوگ جارہے ہیں وہ برطانیہ سمیت ہر ملک پر اضافی بوجھ ہوگا ،طالبان کو یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان مستقبل میں دہشت گردوں کا مرکزنہ بنے ۔

ڈومینک راب نے کہا کہ کابل پر طالبان کاکنٹرول صرف برطانیہ ہی نہیں تمام اتحادیوں کے لیے بھی حیران کن تھا،کم عرصے میں بڑی تعداد میں لوگ افغانستان سے نکل گئے ۔

طالبان کو وعدوں کا جائزہ لینا ہوگا ،کوئی بھی نہیں چاہتا کہ افغانستان کا سماجی ڈھانچہ تباہ ہو،افغانیوں کی امداد کے لیے ایک محفوظ ماحول ضروری ہے۔

برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اوربھارت کو مذاکرات سے حل کرناچاہیے۔