وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات ، اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس

 
0
5632

اسلام آباد 30 اکتوبر 2021 (ٹی این ایس): وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات ، اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کے اجلاس میں ملک میں بیماری کی صورتحال اور مختلف شہروں کی مکمل ویکسینیشن کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ پاکستان کی آبادی میں اہل افراد کی کثیر تعداد کو ویکسین لگائے جانے کے بعد، فورم کا اعلی کارکردگی دکھانے والے شہروں میں حوصلہ افزائی کے لئیے معاملاتِ زندگی کو درجہ بدرجہ معمول پہ لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اس درجہ بندی کے مطابق ، اسلام آباد ، منڈی بہاؤ الدین ، گلگت اور میرپور 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگا لینے پر بہترین ویکسین شدہ شہر قرار دیا گیا۔ 40 سے 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگا کر راولپنڈی ، جہلم، پشاور، غزر، کرمنگ، سکردو، ہنزہ، باغ اور بھمبر اچھے ویکسین شدہ شہر قرار دیے گئے۔بقایا شہروں میں 40 فیصد آبادی سے کم افراد کو ویکسین لگائے جانے کیوجہ سے ویکسین کی شرح کو کم قرار دیا گیا.

بہترین ویکسین شدہ شہروں جن میں اسلام آباد ، منڈی بہاؤ الدین ، گلگت اور میرپور میں کورونا وباء کی لازمی احتیاطوں کو برقرار رکھتے ہوئے اجتماعات ، شادی بیاہ کی تقریبات ، کھیلوں کے میدان ، تجارت اور کاروبار، ان ڈور ڈائیننگ ،سینما ، جیم تفریحی اور مذہبی مقامات بشمول مزارات اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں نافذ این پی آئیز کو ہٹا دیا گیا۔بہترین ویکسین شدہ شہروں میں اندرون شہر اور بین الاضلاعی سفر میں مسافروں کی تعداد کو بڑھا کر 100 فیصد کر دیا گئی۔ جبکہ اچھے اور کم ویکسین شدہ شہروں میں مسافروں کی تعداد کو 80 فیصد تک رکھا گیا ہے۔اچھے اور کم ویکسین شدہ شہروں میں اجتماعات ، شادی بیاہ کی تقریبات ، کھیلوں کے میدان ، تجارت اور کاروبار، ان ڈور ڈائیننگ ،سینما ، جیم تفریحی اور مذہبی مقامات بشمول مزارات اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں معمولی ردو بدل کے ساتھ موجودہ این پی آئیز کا نفاذ 15 نومبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اچھے اور کم ویکسین شدہ شہروں میں عوامی اجتماعات کو بالترتیب 500 اور 300 کی مقرر حد میں برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ملک بھر میں ان تمام سہولیات کا تسلسل مکمل ویکسین لگوانے اور ماسک کے لازمی استعمال سے مشروط کیا گیا۔12نومبر کو این سی او سی اپنے اجلاس میں ان فیصلوں پہ نظر ثانی کرے گا۔اس ضمن میں تمام صوبوں کو تفصیلی ہدایات ارسال کر دی گئی ہیں۔این سی او سی وباء کا مستقل جائزہ لیتا رہے گا اور ضرورت پڑنے پہ مطلوبہ پابندیوں کے نفاذ کے بارے میں احکامات جاری کرے گا۔