اگر ٹیکس لگاتے تو پیٹرول 180 روپے فی لیٹر ہوتا، فواد چوہدری

 
0
125

اسلام آباد 05 نومبر 2021 (ٹی این ایس): وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ مشکل وقت کا ہمیں بھی باقی دنیا کی طرح مقابلہ کرنا پڑے گا، اگر ٹیکس لگاتے تو پیٹرول 180 روپے فی لیٹر ہوتا۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی فخر امام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیٹرول پر حکومت نے ٹوٹل ٹیکس کی مد میں 50 ارب روپے کمائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کا بحران ہے، تیل کے اوپر مقامی ٹیکسز کو ہم نے کم کیا۔

فواد چوھری نے کہا کہ 9 ہزار ٹن چینی انڈسٹری اور 6 ہزار ٹن چینی عوام کو چاہیے، زیادہ تر شوگر ملز نوازشریف اور آصف زرداری کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 90 ہزار ٹن چینی اس وقت پرائیویٹ سیکٹر کے پاس پڑی ہوئی ہے،ہم نے چینی کی فی کلو قیمت 90 روپے مقرر کی تھی، اس وقت انٹرنیشنل فوڈ پرائسز10سال کی سب سے بڑی سطح پر ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ لوگ اپوزیشن کی باتوں کو اہمیت نہیں دیتے، ماضی کی حکومت نے 23 ملین ڈالر قرضہ لیا، پاکستان کے حالات جن کی وجہ سے آج ایسے ہیں وہ اب حل بتا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے بڑھی،ماضی کی حکومت نے ڈالر مصنوعی طریقے سے روکے رکھا، 2008 سے 2018 تک پاکستان کے بدترین سال گزرے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی بدترین معاشی پالیسیوں کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں، رواں سالہ ہم نے 10 بلین ڈالر قرضہ ادا کیا ہے۔

سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ سندھ حکومت کس ایجنڈے پر ہے ، چاہتی کیا ہے؟

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگوں کو شکار کی ویڈیو بنانے پر قتل کیا جارہا ہے، وہاں جنگل کا ماحول نظر آرہا ہے،اندرون سندھ کے لوگوں کی زندگی کی بھی قدر کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت گندم ریلیز نہیں کررہی جس کی وجہ سے کراچی میں آٹے کی قیمت زیادہ ہے، کراچی میں اشیاضروریہ کی قیمتیں دیگر تمام شہروں سے زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور بنگلا دیش میں غربت پاکستان سے زیادہ ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بھارت کی فی کس آمدن ہم سے زیادہ ہے، بھارت کی فی کس آمدن میں ٹاٹا اور امبانی کی دولت شامل ہے۔