خوشحال پاکستان کے لیے سیاسی اور معاشی اسحکام بہت ضروری ہے۔ سیاسی ہم آہنگی کے لیے چارٹر آف اکانومی پر عملرآمد ناگزیر پے۔ ڈاکٹر یوخن ہپلر

 
0
80

اسلام آباد 08 نومبر 2021 (ٹی این ایس): خوشحال پاکستان کے لیے سیاسی اور معاشی اسحکام بہت ضروری ہے۔
سیاسی ہم آہنگی کے لیے چارٹر آف اکانومی پر عملرآمد ناگزیر پے۔ ڈاکٹر یوخن ہپلر
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی پالیسیاں بے رحمانہ ہیں اور ہمیں ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر حفیظ پاشا
فریڈرک۔ایبرٹ۔سٹفٹنگ پاکستان آفس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر یوخن ہپلر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے، پاکستان چارٹر آف اکانومی پر عمل درآمد کرے، جو ملک کے لیے ایک روشن راستہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک کے موجودہ حالات کی بنیادی وجہ سیاسی اور معاشی عدم استحکام ہے، ملک کو اس وقت اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور اداروں کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات کے آغاز کی ضرورت ہے۔ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے تقریب میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کے معاشی نظام کی خرابیوں پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر حفیظ پاشا نے آئی ایم ایف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف ایک انکل ہے، جو ہمارے ساتھ بچوں جیسا برتاؤ کرتا ہے، ہمیں دباؤ میں رکھتا ہے اور ہمارے ساتھ بے رحمانہ رویہ اختیار کرتا ہے۔اِنہوں نے معاشی اشاریہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں حقیقی فی کس آمدنی میں جس خوفناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے ایسا اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں کھانے پینے کی اشیا میں 35 سے 40 فیصد تک اضافہ ہوا ہے جو کہ عوام کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ ہمارا بیرونی قرضہ 125ارب ڈالرز ہے اور اس سال ہمیں قرض کی مد میں 11ارب ڈالرز ادا کرنے ہیں۔
ملک میں ٹیکس اصلاحات پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ 85فیصد ٹیکس بلواسطہ جبکہ صرف 15فیصد بلاواسطہ ہیں، حکومت ڈائریکٹ ٹیکس پر توجہ کیوں نہیں دیتی۔تقریب کے اختتام پر سول سوسائٹی کے نمایندگان، معاشی ماہرین، ماہرین تعلیم اور تھنک ٹینکس کے درمیان سیر حاصل گفتگو ہوئی جس میں ملک کو درپیش مختلف مشکلات پر روشنی ڈالی گئی۔شرکا نے سیاسی جماعتوں میں جمہوریت اور اداروں کے مابین مذاکرات پر زور دیا۔