پولیس نے سیالکوٹ واقعے کےمزید مرکزی ملزمان گرفتار کرلیے

 
0
142

اسلام آباد 13 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سیالکوٹ میں 49 سالہ سری لنکن فیکٹری منیجر پر تشدد اور اسے جلانے کے واقعے میں ملوث مزید 18 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

3 دسمبر کو فیکٹری کے ملازمین پر مشتمل سیکڑوں مظاہرین نے سری لنکن منیجر پر بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور بعد ازاں انہیں نذر آتش کردیا تھا۔

بعد ازاں فیکٹری کے 900 ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 297،201، 427، 431، 157، 149 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اور 11 شامل کی گئی ہیں۔

گرفتار ملزمان کو آج گوجرانوالہ کی خصوصی انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جہاں پولیس نے ملزمان کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔

سیالکوٹ پولیس کے ترجمان خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ واقعے میں گرفتار مرکزی ملزمان کی تعداد 52 ہوگئی ہے، جبکہ 100 سے زائد افراد بھی زیر تفتیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کو دوبارہ 28 دسمبر کو عدالت پیش کیا جائے گا۔

سانحہ سیالکوٹ میں 34 ملزمان پہلے ہی جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے اسے ’ہولناک حملہ‘ قرار دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’یہ پاکستان کے لیے شرمندگی کا دن ہے، میں خود تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہو اور اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، قانون کے دائرہ کار میں تمام ذمہ داران کو سزا دی جائے گی۔

پریانتھا کمارا کی میت 6 دسمبر کو ان کے ملک سری لنکا بھیجی گئی تھی۔

سیاسی اور عسکری قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت ’جامع حکمت عملی‘ کے تحت مذہبی انتہا پسندی کو روکے گی تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات سے بچا جاسکے۔