موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، غربت کے خاتمہ، توانائی اور صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سارک ممالک میں تعاون مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، وزیراعظم عمران خان کی سیکرٹری جنرل سارک سے ملاقات میں گفتگو

 
0
163

اسلام آباد 24 دسمبر 2021 (ٹی ای ایس): وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، غربت کے خاتمہ، توانائی اور صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سارک ممالک میں تعاون مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو سارک کے سیکرٹری جنرل ایسالا روان ویراکون نے وزیراعظم عمران خان سے دورہ پاکستان کے موقع پر ملاقات کی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے سارک کو مزید بہتر بنانے اور فروغ دینے کیلئے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو سراہا اور انہیں سارک کے دائرہ کار کے تحت علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

وزیراعظم نے سیالکوٹ واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے پریانتھا کمارا کی موت پر تعزیت کی اور کہا کہ اس قسم کے اقدامات کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا ، شرپسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جا چکے ہیں۔ سارک چارٹر کے مقاصد اور اہداف سے باہمی طور پر مستفید ہونے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے زور دیا کہ سائوتھ ایشیا کے عوام کی زندگی کا معیار بدلنے کیلئے سارک اقتصادی بہتری کیلئے ایک سازگار اور فائدہ مند ماحول فراہم کر سکتا ہے۔

وزیراعظم نے اس موقع پر زور دیا کہ مشترکہ مفاد بالخصوص ماحولیاتی تبدیلی، تعلیم، غربت کے خاتمہ، توانائی کے انضمام اور صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے تعاون مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے توقع ظاہر کی کہ سارک سربراہ کانفرنس کی میزبانی میں حائل مصنوعی رکاوٹوں کے خاتمہ پر اس کا انعقاد پاکستان میں ہو گا۔

سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم کا سارک سے متعلقہ مسائل پر رہنمائی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ سارک رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے جو کہ جنوبی ایشیا کے خطہ کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔