عمران نےکہاکہ تصدق جیلانی کے بعدآنےوالے جج پارلیمنٹ توڑ دینگے،جاوید ہاشمی کابیان حلفی

 
0
430

 

ملتان 31جولائی (ٹی این ایس): سابق سینئروفاقی وزیرمخدوم جاوید ہاشمی نے قوم کوبیان حلفی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے کے دوران عمران خان نے کہا کہ تصدق جیلانی کے بعد آنے والے جج پارلیمنٹ توڑ دیں گے، ٹیکنوکریٹ کی حکومت کی نگرانی میں ستمبرمیں الیکشن ہونگے اور ہماری حکومت بن جائے گی ،پرویزمشرف انتہائی بزدل اور بھگوڑاہے،جب ڈنڈا بجا مشرف بھاگ گیا۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں نوازشریف کی نااہلی کے بعد آج ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کبھی عہدے ، اقتداراور اولاد کیلئے دعا نہیں مانگی،ہمیشہ پاکستان کی سلامتی کیلئے دعامانگی ہے۔اگرسپریم کورٹ نہیں بلاتی تو ان کی مرضی ہے۔یوں سمجھے کہ میں کعبے کے اندراور اللہ کوحاضر جان کر آج قوم کے سامنے بیان حلفی دے رہاہوں،کہ دھرنے کے دوران تصدق جیلانی کے جانے کے بعد جوجج آئیں گے وہ پارلیمنٹ توڑ دیں گے۔

جبکہ نوازشریف خوبخودمستعفی ہوجائے گا۔پھرٹیکنوکریٹ کی حکومت کے زیرتحت ستمبرمیں الیکشن ہونگے اور ہماری حکومت بن جائے گی۔کیونکہ ہمارامقابلہ کرنے کی کوئی بھی جرات نہیں کرے گا۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں نے عمران سے کہاکہ یہ بات آئین سے متصادم ہے،آئین ٹوٹ جائیگا مارشل لاء لگ جائے گا۔میں نے کہاکہ عمران خان آپ کووہ بنی گالہ میں ڈال دیں گے۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران نے کہاکہ طاہرالقادری کے آدمی آگے ہونگے اور ہم لاہورسے جلوس لے کرآئیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ایک دن شیریں مزاری،عارف علوی ،شفقت محمودنے مجھے کہاکہ عمران پارلیمنٹ پرحملے کیلئے تیارہیں۔ان کے چہروں کی ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں۔انہوں نے مجھے کہاکہ آپ انہیں روکیں گے توعمران مان جائیں گے۔میٹنگ ہوئی توعمران خان مان گئے کہ نہیں جائیں گے۔لیکن پھر اچانک عمران خان نے کہاکہ پارلیمنٹ کی طرف جاناہے۔اجلاس میں جب بات نہیں مانی گئی تومیں ملتان واپس آگیا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان بار بارعدلیہ کے ججوں کانام لیتے رہے۔انہوں نے کہاکہ گوجرانوالہ میں پتھراؤ ہواتوعمران خان اور شیخ رشید میزکے نیچے چھپ گئے۔ ۔انہوں نے کہاکہ میں ہمیشہ سسٹم کوبچانے کی بات کی ہے۔جبکہ آئین کوروندنے والامیرے لیے اہم نہیں ہے۔ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے میری مخالفت کی تھی۔رانا تنویر سے کہا کہ نواز شریف کو سمجھاؤ کہ فوج سے تعلقات ٹھیک کرے ۔

اظہار تشکر کے طور پر تحریک انصاف نے غنڈوں اور بھگوڑوں کی تصویریں سب سے پہلے پیش کیں ۔سپریم  کورٹ اور ججز داد کے مستحق ہیں۔