اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے: بلاول بھٹو

 
0
137

اسلام آباد 02 فروری 2022 (ٹی این ایس): چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمی شروع کرتے ہی افواہیں شروع ہو جاتی ہیں۔

اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت مہنگائی،غربت اور بے روزگاری سب سے بڑے مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیٹ نمبر 4 کا راستہ مجھے نہیں معلوم اور نہ ہم نے کبھی یہ راستہ استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد نہیں کہہ سکتا کہ لانگ مارچ پوری طرح کامیاب ہوگا یا نہیں؟

بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی اسمبلی میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ کس کس ایم این اے نے دیا؟ ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کو بھی نہیں پتہ، صرف مجھے اور یوسف رضا گیلانی کو پتہ ہے کہ ووٹ کس نے دیا تھا ؟

جو بھی حکومت آئے گی اس کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کو سیاسی طورپر استعمال نہ کیا جائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نہ کبھی گالی دوں گا نہ مارنے کی بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری طریقے سے ہمیشہ مسائل کا حل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس، بجلی اور گندم کی قلت ہے اور کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم یہی چاہتے ہیں کہ حکومت اپنے 5 سال پورے کرے تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت جمہوریت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوری اداروں سے غیر جمہوری کام لیے جا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کو جمہوری طریقے سے نکالنا چاہتا ہوں، اس سے پہلے کہ کوئی غیر جمہوری طریقے سے آجائے۔

انہوں نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت اور پارلیمان کو مضبوط کرنے پر یقین رکھتی ہے۔

ایک سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کو نکالنے کے لیے آئینی و جمہوری طریقہ اپنانا چاہیے اور وہ تحریک عدم اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ آئینی بحران پیدا کیے بغیر حکومت کو ہٹائیں۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو انتخابی اصلاحات کر کے نئے انتخابات منعقد کیے جانے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی کے نہیں، عمران اور اس کی حکومت کو ہٹانے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے اور قومی اداروں پر حملے کرنے کی بجائے پارلیمان میں سیاست کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر الیکشن میں ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ نہیں کریں گے، پارلیمان میں مقابلہ کریں گے۔

بلاول بھٹو نے ایک سوال کے جواب میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کل بھی تحریک انصاف نے جو قدم اٹھایا ہے اس سے آئینی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

سینیٹ سے سید یوسف رضا گیلانی کی غیر حاضری کی بابت کرتے ہوئے چیئرمین پی پی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اپنے علاقے میں ہونے والی ایک فاتحہ خوانی میں شریک تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی غیر موجودگی کا بطو چیئرمین پارٹی مجھے علم تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ا سٹیٹ بینک ترمیمی بل حکومت نے اچانک پیش کیا، جسے منظور کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی پر مکمل اعتماد ہے، وہ ہر موقع پر پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔