پناہ ہیلتھ پروفیشنلز الائنس کااہم اجلاس، ماہرین صحت کی حکومت سے میٹھے مشروبات کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی اپیل،

 
0
264

میٹھے مشروبات کااستعمال ؎دل سمیت بہت سی بیماریوں کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے،
متعدد ممالک کی طرح میٹھے مشروبات پرٹیکس میں اضافہ بیماریوں سے نجات اوراربوں روپے ریونیوکے حصول کاذریعہ ثابت ہوگا،
(پناہ ہیلتھ پروفیشنلز الائنس کااہم اجلاس)

اسلام آباد 14 فروری 2022 (ٹی این ایس): پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)کے صدرمیجرجنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی کی زیر صدارت پناہ کے اراکین اورماہرین صحت پرمشتمل ایک اہم اجلاس منعقد کیاگیا،میزبانی کے فرائض پناہ کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹر آپریشن ثناء اللہ گھمن نے انجام دیے، اجلاس میں جنرل (ر)ڈاکٹر اشرف خان،جنرل (ر)ڈاکٹر عاشورخان،جنرل (ر)ڈاکٹر اظہررشید،ڈاکٹرقیوم اعوان،وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈیمی ڈاکٹرشہزاد علی خان،چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ افشاں تحسین باجوہ،چیئرپرسن نیشن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن وجنرل سیکرٹری خواتین ونگ پناہ تحسین فواد،سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ،پروفیسروڈاکٹر کرنل (ر) شکیل مرزا،،سکارڈن لیڈر غلام عباس،ڈاکٹرکے ایف دانش،ڈاکٹررشیدکانت،ڈاکٹرذاہدہ،،کرنل (ر) اعجاز رفیع،ودیگرمماہرین صحت کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(پناہ)کے صدرمیجرجنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ صحت ہم سب کابنیادی حق ہے،بیماریوں سے لڑنے کے لئے ہم سب کوایک ہوناہوگا،اس کیلئے احتیاط ضروری ہے،نماز کی پابندی،قدرتی غذاء،چہل قدمی،ورزش کواپنامعمول بناناہوگا،یہی تربیت اپنے بچوں اورنوجوانوں کوبھی دیناہوگی،کیوں کہ نوجوان نسل ہماراسرمایہ ہیں،انھیں امراض سے بچانے کے لئے پناہ کے اراکین اورماہرین صحت کواپنافرض اداکرناہوگا،ہرمکتبہ فکر سے وابستہ افراد اوراداروں سے اپیل ہے کہ وہ پناہ کے بنیادی مقصد کے تحت دل سمیت دیگرمہلک امراض پرعوام کوآگہی دیں۔ایڈووکیسی مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں،افرادی قوت کے ذریعے ہرکام ممکن ہے۔

قبل ازیں پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیتے ہوئے معززمہمانوں کاشکریہ اداکیااورکہاکہ پاکستان پرمہلک امراض کاغلبہ ہے،اس کی ایک بڑی وجہ مضر صحت غذااورمیٹھے مشروبات کاکثرت سے استعمال ہے،پناہ جاں لیوا امراض کی آگہی کے لئے گزشتہ 38سال سے برسرپیکارہے،ابھی بھی وقت ہے،ہمیں سنجیدگی سے سوچناہوگا،مہلک امراض کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیاد پرعملی اقدامات اٹھاناہونگے،بصورت دیگرمہلک امراض کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا،دنیابھر کے محققین نے واضح طورپربتایاہے کہ اگرکسی چیز کی کھپت کوکم کرناہو،تواس پرٹیکس میں اضافہ کردیاجائے،لہذا میٹھے مشروبات پرٹیکس میں اضافہ کیاجائے،تاکہ این سی ڈیزمیں شامل خطرناک امراض سے نجات پائی جاسکے،بیماریوں کے اخراجات کم ہوں اورریونیوبھی حاصل ہو۔

اس موقع پرماہری صحت نے بڑھتے ہوئے مہلک امراض،ان کی وجہ بننے والے عوامل اوربیماریوں کی روک تھام پراپنی اپنی رائے کااظہارکیا،اورکہاکہ پناہ کی کاوشیں قابل تحسین ہیں،ان کے اس نیک مقصد میں ہم سب ساتھ ہیں،لیکن امراض کی روک تھام کے لئے بنیادی ذمہ داری حکومت کی ہے،ریاست عوام کے لئے ماں کی حیثیت رکھتی ہے،حکومت کی سب سے زیادہ ذمہ داری ہے،کہ بیماریوں کی روک تھام کے لئے اپناکرداراداکریں،دنیابھر کی تحقیقات ہمیں بتا تی ہیں کہ اگرکسی شہ کی کھپت کوکم کرناہے،توان پرٹیکس میں اضافہ کیاجائے،لہذا ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ دل،موٹاپا،ذیابیطس،کینسر سمیت دیگرمہلک امراض کی ایک بڑی وجہ بننے والے میٹھے مشروبات پرٹیکس میں فوری اضافہ کیاجائے۔