قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےچین پاکستان اقتصادی راہداری کا اجلاس

 
0
291

اسلام آباد 03 مارچ 2022 (ٹی این ایس): قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےچین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اجلاس جمعرات کو شیر علی ارباب کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کو وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے سی پیک کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان کے حالیہ دورہ چین پر بریفنگ دی۔ انہوں نے چینی کمپنیوں کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی جنہوں نے وزیر اعظم سے ملاقاتیں کیں اور دورہ سے پہلے جن شعبوں اجاگر کرنا تھا جہاں چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے لایا جا سکتا ہے۔

خطے میں تقابلی ترغیب پر مبنی ڈیٹا کا اشتراک کیا گیا جہاں پاکستان دنیا کے دیگر خصوصی اقتصادی زونز پر برتری رکھتا ہے۔ ان شعبوں میں ٹیکسٹائل، جوتے، فارماسیوٹیکل اور آئی ٹی سیکٹرز شامل ہیں۔ کووڈ کے باوجود پاکستان نے جی ڈی پی کے تناسب کے لحاظ سے دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور اپنی صنعتوں کو منتقل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

چینی برآمد کے مقصد سے گوادر میں دھات اور کاغذ کی ری سائیکلنگ کا منصوبہ قائم کرنے جا رہے ہیں۔ ایک اور کمپنی کپاس اور ڈیری سے متعلقہ صنعتوں کے قیام کے لئے لاہور قصور روڈ پر خصوصی اقتصادی زون قائم کرنے جا رہی ہے۔ آئی ٹی کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے پاس دنیا کا سب سے بڑا موقع ہے جہاں پاکستان میں اپنے نوجوانوں کو تربیت دینے اور انسانی ترقی لانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔

ایک چینی ٹیکسٹائل کمپنی نے لاہور کے قریب 60 ملین امریکی ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمد کی ہے جہاں 2000 پاکستانی ایک شفٹ میں کام کر رہے ہیں۔ پاکستان کے مختلف شعبوں میں مزید چینی سرمایہ کاری کے نتیجہ میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔ سیکرٹری وزارت خارجہ نے بھی اس دورے پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ کمیٹی نے برآمدات پر مبنی صنعت کے ذریعے معیشت کو فروغ دینے کے لئے حکومت کے اقدامات کو سراہا۔

کمیٹی نے بورڈ آف انویسٹمنٹ اور وزارت پاور کو سفارش کی کہ وہ بالترتیب اسپیشل اکنامک زون دھابیجی اور علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی، فیصل آباد کے ساتھ بیٹھ کر اپنے مسائل حل کریں تاکہ ان زونز کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے منافع بخش بنایا جا سکے۔ چیئرمین این ایچ اے نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ رشکئی اکنامک زون کو اس کی انتظامیہ کی جانب سے ضروری دستاویزات جمع کروانے کے بعد جلد ہی راستہ فراہم کر دیا جائے گا۔

سیکرٹری، وزارت داخلہ نے حکومت پاکستان اور سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور، خیبر پختونخوا نے بھی کمیٹی کو سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں پر چینی کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں نور عالم خان ، صداقت علی خان عباسی، عمر اسلم خان، نفیسہ عنایت اللہ خان خٹک، احسن اقبال چوہدری، الطاف حسین ، مرتضیٰ جاوید عباسی، مہناز اکبر عزیز، رضا ربانی کھر، محمد اسلم بھوتانی، سینیٹر محمد طاہر بزنجو اور سینیٹر خالدہ عطیب سمیت اعلیٰ نے شرکت کی۔