چین نے پاکستانی برآمدات کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی توازن کو بہتر بنانے کی خواہش ظاہر کی ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

 
0
137

اسلام آباد 21 مارچ 2022 (ٹی این ایس): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین نے پاکستانی برآمدات کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی توازن کو بہتر بنانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔پیر کو وزارت خارجہ میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بیجنگ نے مزید پاکستانی چاول کی درآمدات کے زریعے پاکستانی برآمدات کو فروغ دینے ،دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے توازن کو بہتر بنانے اور زراعت کے شعبے میں تعاون کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران ہم نے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کا بھر پور جائزہ لیا۔

اس کے علاوہ دونوں ملکوں نے تعلیم اور زراعت سمیت متعدد مفاہمت کی یاد داشتوں پر بھی دستخط کیے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فریقین نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقاتوں پر بھی اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران ہم نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی چیلنجز اور یوکرین کی بدلتی ہوئی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر بھی بات چیت کی اور چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں بدلتے ہوئے حالات کی وجہ سے صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے سکتے ہیں جو کہ علاقائی سالمیت اور خوشحالی میں معاون ہوگا

۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ چینی وزیر خارجہ او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، جو پاکستان اور چین کے درمیان خصوصی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس حقیقت کا اعتراف کرتا ہے کہ چین او آئی سی کے ساتھ تعاون اور اسلامی ممالک کے ساتھ بہتر افہام و تفہیم کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین پاکستان اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی عمل شروع کرنے کا ایک بار پھر موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے چینی ہم منصب کی دعوت پر افغانستان کے قریبی پڑوسیوں کے اجلاس میں شرکت کے لیے جلد چین کا دورہ کریں گے۔انسداد دہشت گردی کے بارے میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ملکوں نے ایسٹ ترکستان موومنٹ، ٹی ٹی پی جیسی تنظیموں سے نمٹنے کے لیے مربوط انداز اپنانے پر اتفاق کیا ہے، جو امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ وزیر خارجہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں غیر متزلزل حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام آباد کو گرے لسٹ سے باہر دیکھنے کے لیے چین کی مسلسل حمایت کو سراہتا ہے۔وزیر خارجہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان میں دو ارب ڈالر جمع کرانے کے اعلان پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس میں مدعو کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ او آئی سی اجلاس میں شرکت میرے لئے باعث مسرت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کا اہم تزویراتی شراکت دار ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کیساتھ سٹریٹجک پارٹنر شپ مزید مستحکم کرنے اور تمام شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔چین عالمی فورمز پر پاکستان کی معاونت جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کیساتھ سی پیک سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔