شیخ رشید کا وزیراعظم کے خط سے متعلق لاعلمی کا اظہار

 
0
150

اسلام آباد 28 مارچ 2022 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم کے خط سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 30 یا31 مارچ تک آر یا پار ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کےحکم کےمطابق ہائی وےکھلے رکھے ہیں ، آج ان کا آخری ہلہ ہے ، ن لیگ کے جلسے تمام راستوں میں کمزور ہیں، اطلاع آئی کسی شہر میں ان کے جلسوں میں5 ہزار سے زائد لوگ نہیں تھے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج ڈھائی بجے کی میٹنگ میں پتہ لگ جائے گا تحریک کب پیش ہوگی، آج تحریک پیش ہوئی تو اس کامطلب ہے اگلے پیر کو ووٹ ہوجانی ہے، 31،30،29 مارچ کو 72 گھنٹے میں فیصلے ہونے ہیں لیکن عمران خان آخری گیند تک کھیلے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا خریدوفروخت کی منڈی لگی ہوئی ہے، آصف زرداری خریدوفروخت کاماہرہے، زرداری نےایک ایک کرکے سیاست سے بھٹو خاندان کو ختم کیا۔

جلسوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ن لیگ نے نہیں بتایا کہ جلسےکیلئے کہاں سے آئیں گے ، ن لیگ نے مولویوں سے خطاب کرنے آنا ہے اپنے لوگ تو ان کے ہے نہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ کل سب سے بڑی ریلی ہماری تھی، ہم اور ہمارے حامی عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں، کل کے جلسے کے بعد لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔

مںحرف ارکان سے متعلق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو عمران خان کیساتھ کھڑا نہیں ہوتا وہ بکاؤ مال ہے، حلقے کے لوگوں کو ان کا سوشل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان اقتدارمیں ہویا نہ ہم اسکےساتھ کھڑےہیں، کل جلسےکےبعدپتاچل جاناچاہئےعمران کی سیاست ختم نہیں ہورہی، یہ پہلی حکومت ہوگی جواپنے5سال پورے کرے گی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج فضل الرحمان کے پاس جلسے کی اجازت نہیں ہے، آج ن لیگ کو جلسے کی اجازت ہے ، یہ گینگ آف تھری ایک دوسرے کیساتھ نہیں تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بھٹو کو پھانسی ہوئی توبتانانہیں چاہتاکہ کس نےضیاالحق سےقلم لیا، وہ سارےلوگ جنہیں بھٹوکوپھانسی لگنے کی وجہ سے اقتدار نصیب ہوا، 1983 میں آصف زرداری نوابشاہ میں کونسلر نہیں بن سکا، حاکم علی زرداری کی سیٹ پر اس کی ضمانت ضبط ہوئی، پاکستان میں بھٹو خاندان کی نہیں زرداری اورایدھی کی سیاست ہے۔

وفاقی وزیر نے وزیراعظم کی تقریر کے دوران خط کے حوالے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھ اس خط سے متعلق کچھ نہیں پتہ ،کل رات کوپتہ چلا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال سے کہہ رہا ہوں اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے، عسکری قیادت اور پاک فوج کو پاکستان کی سالمیت کی نشانی سمجھتاہوں، فوج کواتنا ذمہ دار سمجھتا ہوں کہ اسکی نظر سیاست پر نہیں پاکستان پر ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میں نے آپ کو اپنا سیاسی فیصلہ سنا دیا ہے، میں نے بتادیا30،31 کو فیصلہ ہوجائے گا عدم اعتماد آر ہوگی یا پار ہوگی، میرا سیاسی وجدان کہتا ہے عدم اعتماد کے معاملے میں آخری لمحات بھی کچھ ہو سکتا ہے

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے خان صاحب کو کہہ رہا تھا کہ حج کے بعد انتخابات کرادیے جائیں اور پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے لیکن خان صاحب نے اجازت نہیں دی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس جمہوریت میں لوگ بک رہےہیں ، ویڈیوزاورآڈیوزآرہی ہیں، ملک میں لنگڑی لولی جیسی بھی جمہوریت ہولیکن چلے۔