عمران خان نے ملک کو انتشار کی جانب دھکیل دیا: شہباز شریف

 
0
921

اسلام آباد 03 اپریل 2022 (ٹی این ایس): مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملک کو انتشار کی جانب دھکیل دیا ہے، امید ہے سپریم کورٹ آئین کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔

اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے آج ہونے والا اجلاس شروع ہوتے ہی وقفہ سوالات میں بات کرتے ہوئے وزیر قانون فواد چوہدری کی جانب سے قرارداد پر سنگین اعتراضات اٹھائے گئے۔

جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے عدم اعتماد کی تحریک کو آئین و قانون کے منافی قراد دیتے ہوئے مسترد کردیا اور اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا۔

ایوانِ زیریں کا اجلاس ختم ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم نے قوم سے مختصر خطاب کیا اور اعلان کیا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز صدر مملکت کو بھجوادی ہے۔

بعدازاں مسلم (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر کے فیصلے اور وزیراعظم کے اعلان پر ردعمل دیے۔

شہباز شریف نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ یہ کسی بڑی غداری سے کم نہیں، عمران خان نے ملک کو انتشار کی جانب دھکیل دیا ہے، نیازی اور ان کے ساتھیوں کو کھلا راستہ نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی صریح اور ڈھٹائی سے خلاف ورزی کے نتائج برآمد ہوں گے، امید ہے سپریم کورٹ آئین کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔

اسپیکر نے غیر آئینی کام کیا، سپریم کورٹ جائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہی ہونی ہے، متحدہ اپوزیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم نیشنل اسمبلی میں اس وقت تک دھرنا دیں گے جب تک ہمارا آئینی حق نہ دیا جائے۔

ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں بلاول بھٹو نے کہا کہ آج اسپیکر صاحب نے غیرآئینی کام کیا ہے اور پاکستان کا آئین توڑا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کو توڑنے کی سزا واضح ہے، آئین کے مطابق عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہی ہونی ہے، متحدہ اپوزیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم نیشنل اسمبلی میں اس وقت تک دھرنا دیں گے جب تک ہمارا آئینی حق نہ دیا جائے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پورا پاکستان جانتا ہے اور آج وزیراعظم اور اسپیکر سمیت سب نے دیکھ لیا کہ اپوزیشن کی تعداد مکمل تھی، ہمارے پاس اکثریت ہے کہ وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد میں شکست دلوائیں.

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد پر آج ہی ووٹنگ کے لیے ہم آج اسی وقت اپنے وکلا کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد وزیراعظم کے خلاف جمع ہوچکی ہے، وہ اب پارلیمان کو تحلیل نہیں کرسکتے، انہیں عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے اسپیکر کے خلاف بھی عدم اعتماد جمع کروا رکھی ہے، اب واحد آئینی اور جمہوری راستہ یہی ہے کہ سپریم کورٹ یہ فیصلہ دے کہ عدم اعتماد پر آج ہی ووٹنگ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب تحریک عدم اعتماد کو سازش قرار دے کر جھوٹ بول رہے ہیں اور وزیراعظم کے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے میدان سے بھاگ کر یہ بچکانہ حرکت کرکے اپنے آپ کو ایسکپوز کردیا ہے، میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ آئین اور جمہوریت کا ساتھ دیں، اور کسی کٹھ پتلی اور غیرجمہوری شخص کو آپ کے حق پر ڈاکہ مارنے کی اجازت نہ دیں۔

آئین کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانی چاہیے، مریم نواز

دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اپنی کرسی کو بچانے کی خاطر آئینِ پاکستان کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانی چاہیے۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ اس جرم پر اگر اس پاگل اور جنونی شخص کو سزا نا دی گئی تو آج کے بعد اس ملک میں جنگل کا قانون چلے گا!

اس حوالے سے مسلم (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ روندو عمران نے آئین شکنی کی ہے، غیر ملکی سازش کا ڈرامہ بہت ہو چکا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ہم قومی اسمبلی میں موجود ہیں اور موجود رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کااجلاس ملتوی کرسکتا ھے نہ اقلیتی ووٹ کا حامل اسمبلی تحلیل کرسکتا ھے

انہوں نے بتایا کہ عدالت عظمیٰ جا رہے ہیں، عمران اور اس کے حواری آرٹیکل 6 کے مجرم ہیں۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اکثریت کھونے والا وزیراعظم اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج کے تمام اقدامات غیر آئینی، غیر قانونی ہیں اور ملک کو ایک خطرناک آئینی بحران کی جانب لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اقلیتی وزیر اعظم کے فیصلے کو قبول نہیں کرتے اور نہ ہی کسی اسپیکر کے فیصلے کو جو تحریک عدم اعتماد کا سامنا کررہا ہو۔