دعا بھٹو نے بچے کی حوالگی کیلئے عدالت میں درخواست دائر کردی

 
0
81

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی اہلیہ دعا بھٹو نے خلع کے بعد خود کو بچے کا سربراہ مقرر کرنے کیلئے درخواست دائر کردی۔
کراچی ملیر کورٹ میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی اہلیہ دعا بھٹو نے خلع کے ساتھ بچے کا سربراہ مقرر کرنے، حق مہر کی رقم کی ادائیگی اور ماہانہ اخراجات سے متعلق درخواست دائر کردی ہے۔

دائر کردہ درخواست میں دعا بھٹو نے موقف اپنایا ہے کہ مجھے 5 لاکھ روپے حق مہر اور 5 لاکھ روپے بچے کی کفالت کے لیے دلوائے جائیں، اس کے علاوہ رہائش کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ ادا کئے جائیں کیونکہ انہوں نے مجھے کرائے ایک فلیٹ میں رکھا ہوا ہے۔
دعا بھٹو نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انہیں کمسن بیٹے کامل حلیم کی سربراہ مقرر کیا جائے اور بچے کو مستقل طور پر ان کے حوالے کر دیا جائے ساتھ ہی انہوں نے عدالت سے یہ اجازت بھی مانگی ہے کہ وہ بچے کو ملک سے باہر کہیں بھی لے جا سکیں۔

دعا بھٹو نے درخواست کہا کہ حلیم عادل شیخ سے میرا اصل شناختی کارڈ، بچے کا پیدائشی سرٹیفکیٹ اور بے فارم بھی واپس دلوایا جائے۔
انہوں نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ حلیم عادل شیخ سے ان کی شادی 2018 میں ہوئی تھی اور 5 لاکھ روپے حق مہر مقرر کیا گیا تھا جو تاحال ادا نہیں کیا گیاجبکہ نکاح نامہ بھی حلیم عادل شیخ کے پاس ہے جو انہیں فراہم نہیں کیا گیا۔

دعا بھٹو نے کہا کہ 10 ستمبر 2019 کو بیٹا کامل حلیم پیدا ہوا تھا،حلیم عادل شیخ کی پہلی شادی کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا،حلیم عادل شیخ کی پہلی بیوی اور بچے میری زندگی میں مداخلت کرتے ہیں، روز بہ روز حلیم عادل شیخ کا رویہ تبدیل ہوتا رہا ہیاور وہ مجھے نظر انداز کرتے رہے ہیں۔

درخواست میں ان کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ کی بد تمیزی کی وجہ سے ذہنی طور پریشان ہوں انہوں نے میری زندگی تباہ کردی ہے، نامناسب رویے کی بنا پر میں اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی حلیم عادل شیخ سے خلع دلائی جائے اور ساتھ ہی 5 لاکھ روپے ماہانہ خرچے کا بھی حکم دیا جائے۔