معروف پاکستانی اداکار و یوٹیوبر ارسلان نصیر نے شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ پر بھارت میں ہونے والی تنقید پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
ارسلان نصیر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارت میں فلم ’پٹھان‘ کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے متعلق ایک اہم سوال پوچھا ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ میں نے سنا ہے کہ لوگ دیپیکا کے خلاف گانے کی ویڈیو میں زعفرانی رنگ کا لباس پہننے پر احتجاج کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے ایک اہم سوال اُٹھاتے ہوئے لکھا کہ لیکن کوئی دیپیکا کے خلاف اس بات پر احتجاج کیوں نہیں کر رہا کہ وہ گانے میں لفظ ’شرافت‘ کو’شریفی‘ کہہ رہی ہیں؟
ارسلان نصیر نے اپنی ٹوئٹ کے آخر میں بھارتی فلمسازوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ براہ مہربانی، اردو زبان کا قتل کرنا بند کریں۔
شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ پر مودی کے ہندوتوا بھارت میں انتہا پسندوں کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
جس کے بعد بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے شہر اندور میں فلم ’پٹھان‘ کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے، ایک انتہا پسند ’ویر شیواجی گروپ‘ کے کارکنان نے سڑک کے ایک چوراہے پر جمع ہوکر اداکارہ دیپیکا پڈوکون اور اداکار شاہ رخ خان کے پتلے نذر آتش کیے۔
مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلم ’پٹھان‘ کے گانے ’بے شرم رنگ‘ نے ہندو برادری کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے، اس لیے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ بھارتی میڈیا پر یہ خبر بھی سامنے آئی کہ ملک میں موجود انتہا پسندوں نے اداکارکو زندہ جلانے کی دھمکی دی ہے۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان کی ایکشن سے بھرپور فلم ’پٹھان‘ کے ذریعے بڑی اسکرین پر 4 سال بعد واپسی ہو رہی ہے۔