لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روک دیا

 
0
117

لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا ہے۔
جمعرات کو ہائیکورٹ میں جسٹس جواد حسن نے عمران خان کو پارٹی کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ عمران خان اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن سے چھپائے تھے اور اس حوالے سے ریفرنس قومی اسمبلی کو بھیجا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ کے حوالے سے بھی حقائق کو چھپایا گیا۔
ان کے مطابق عمران خان کو 30 دن کے اندر جواب جمع کروانے کا کہا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نااہلی کے بعد کوئی بھی شخص پارٹی کا سربراہ نہیں رہ سکتا۔
دوران سماعت سابق وزیراعظم کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ عمران خان میانوالی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تاہم اب اپنی نشست سے استعفی دے چکے ہیں۔
21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے نہ ظاہر کرنے پر نااہل قرار دیا تھا۔
چار جنوری کو سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔