پنجاب کا نگراں وزیراعلیٰ کون؟، گورنر کا دیا گیا وقت ختم،معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا گیا

 
0
117

گورنر پنجاب کی جانب سے نگراں وزیراعلیٰ کے نام کیلئے دیا گیا 72 گھنٹے کا وقت ختم ہوگیا، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کسی نام پر اتفاق نہ ہوسکا۔

پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا گیا، گورنر پنجاب نے اسیپکر کو پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے خط لکھ دیا۔

گورنر پنجاب کی جانب سے حکومت اور اپوزیشن کو نگراں وزیراعلیٰ کے متفقہ نام کیلئے 72 گھنٹے کا وقت دیا گیا تھا۔ پرویز الٰہی کی جانب سے تین نام جبکہ حمزہ شہباز کی طرف سے 2 نام سامنے آئے تاہم دونوں اطراف نے ایک دوسرے کے ناموں کو مسترد کردیا۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے کسی نام پر اتفاق نہ ہونے کے بعد معاملہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس چلا گیا جو اب پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے برابری کے تناسب سے نمائندگی ہوگی۔

حکومت نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے احمد نواز سکھیرا، نصیر خان اور ناصر کھوسہ کے نام تجویز کئے تھے جبکہ اپوزیشن نے احد چیمہ اور محسن نقوی کے نام دیئے تھے۔

ترجمان گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ چونکہ آئین کے آرٹیکل (1A)224 کے تحت وزیرِاعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور قائدِ حزبِ اِختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف کا مقررہ مدت کے اندر نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کیلئے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہوسکا، اس لئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مراسلہ جاری کردیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 224 (2) کے تحت نگراں وزیرِاعلیٰ کے تقرر کے آئینی عمل کو آگے بڑھائیں۔

واضح رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے تین تین ناموں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیں گے، کمیٹی نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے دو دو نام اسپیکر پنجاب اسمبلی کو دے گی، تین دن کے اندر ناموں پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔