مونس الٰہی کی اہلیہ کا نام نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کا کیس،عدالت ڈائریکٹر ایف آئی اے پر برہم

 
0
145

لاہور:بیرونِ ملک جانے سے روکنے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ ڈائریکٹرایف آئی اے پر برہم ہوگئی ، عدالت نے پوچھا کہ تم ملازمت کرنا چاہتے ہویا الیکشن لڑنا چاہتے ہو۔
لاہور ہائیکورٹ مونس الہی کی اہلیہ تحریم الہی کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت ڈائریکٹر ایف آئی اے کے بجائے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے دستخط سے رپورٹ پیش کرنے پرعدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آخری سماعت پر بھی کہاتھا کہ رپورٹ ایف آئی اے کا سربراہ جمع کرائے گا۔
عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی سے پوچھا کہ تم ملازمت کرنا چاہتے ہویا الیکشن لڑنا چاہتے ہو،واضح ہے کہ تمہارا مقصد سیاسی ہے،بتا وذرا کتنے لوگوں کے نام ا سٹاپ لسٹ میں ڈالے ہیں،جس لسٹ میں نام ڈالا گیا وہ تو اشتہاریوں سے متعلق ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ای سی ایل پرنام ڈالنے کیلئے کتنے وزرا پر مشتمل کمیٹی بنی ہے؟ اسٹاپ لسٹ پر نام خود ہی ڈالی جارہے ہو،ملک بھر کی اسٹاپ لسٹ پر ڈالے گئے نام طلب کریں گے ،اندازوں پر کسی کا نام اسٹاپ لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کیخلاف تو کوئی مقدمہ نہیں نہ ہی انکوائری ہے، جس کے اکاونٹ سے پیسے آئے اس کیخلاف تو مقدمہ بھی خارج ہوچکا، واضح ہے کہ صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ درخواست گزارکے وکیل امجد پرویزنے کہا کہ لاہورہائیکورٹ کا جواب فائل کیساتھ لگا ہونے کے باوجود کہاجارہا ہے کہ جواب نہیں آیا جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت کوعلم ہے کہ انہوں نے عدالت میں جھوٹ بولاہے، عدالت اس معاملے کو مثال بنائے گی، ایک سرکاری ملازم غلط کام بھی کرے اور آکرعدالت میں جھوٹ بولے یہ برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
سماعت کے دوران ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت سے معافی مانگ لی جس کے بعد عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 27جنوری تک ملتوی کردی۔