خاتون جج کو دھمکی کا کیس: عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

 
0
106

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے خاتون جج زیبا چوھری کو دھمکی دینے کے کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کی جانب سے خاتون جج زیبا چودھری کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت سینئر سول جج رانا مجاہد رحیم نے کی، جس میں اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان آج بھی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت سے درخواست کی کہ عمران خان کی عدم پیشی پر ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کیے جائیں۔
عمران خان کے وکیل نعیم حیدر کی جانب سے طبی بنیادوں پر استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
عدالت نے وکیل نعیم حیدر سے استفسار کیا کہ آپ کا وکالت نامہ اس کیس میں کیوں نہیں ہے؟
وکیل نعیم حیدر نے جواب دیا کہ ہمیں نوٹس کا کل رات کو پتہ چلا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان ودیگر کے خلاف آزادی مارچ میں توڑ پھوڑ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کیس میں بریت درخواستوں پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے دلائل طلب کرلیے۔
سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، فیصل جاوید اور علی نواز اعوان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزمان قاسم سوری،شہریار آفریدی ،شاہ محمود قریشی عدالت پیش نہ ہو سکے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی طبعی بنیادوں پر،شہریار آفریدی ملک سے باہر ہونے کے باعث جبکہ قاسم سوری کوئٹہ میں ہونے کے باعث استثنی کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہاکہ عدالت کی جانب سے نوٹسز موصول نہ ہونے پر عدالت پیش ہو رہے ہیں،شیخ رشید کچھ دیر تک عدالت پہنچ جائیں گے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے کہاکہ شیخ صاحب کو عدالتی ٹائم کا پتہ نہیں کیا، جس پر وکیل نے کہاکہ شیخ رشید صاحب ملک سے باہر تھے ایئر پورٹ سے آرہے ہیں۔
عدالت نے شیخ رشید کے آنے تک سماعت میں وقفہ کردیا، بعدازاں دوبارہ سماعت شروع ہونے پر شیخ رشید اور بابر اعوان ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوگئے۔

عدالت نے شیخ رشید احمد سے کہاکہ شیخ رشید صاحب آپ تو صبح اٹھنے والے ہیں، جس پر شیخ رشید احمد نے کہاکہ ڈائریکٹ بیس گھنٹے سے زائد فلائٹ سے عدالت آرہاہوں۔
عدالت نے وکیل سے استفسار کیاکہ باقی کہاں ہیں؟،جس پر وکیل نے بتایاکہ پرویز خٹک، مراد سعید اور علی محمد خان راستے میں ہیں، آرہیہیں، عدالت نے جب وقت 11بجے ہے تو سب کو ایک ساتھ لائیں۔
عدالت نے دیگر ملزمان کے آنے تک سماعت میں پھر وقفہ کردیا،جس کے بعد پھر سماعت شروع ہونے پر عدالت نے ملزمان کی حاضری مکمل کی۔
مراد سعید اور پرویز خٹک بھی حاضری لگا کر روانہ ہوگئے، دوران سماعت عمران خان ،شاہ محمود قریشی،قاسم سوری،اسد عمر،علی نواز کی بریت کی درخواستیں دائرکردی گئیں۔
عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر پراسیکیوٹر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پراسیکیوٹر سے دلائل طلب کر لیے۔
دوران سماعت عدالت کو بتایاگیاکہ علی امین گنڈاپور اور محمود خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی آر سے نام نکال دیا تھا۔
عدالت نے مذلورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی سماعت 4 فروری تک کے لئے ملتوی کردی۔