کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متنازعہ میڈیا کوآرڈینیٹر نے مبینہ طور پراپنے ہی ملازمہ کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

 
0
407

کراچی اگست10(ٹی این ایس):کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متنازعہ میڈیا کوآرڈینیٹر نے اپنے ہی ملازمہ کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر حاملہ کردیا۔ متاثرہ لڑکی ماں سمیت کے ڈی اے کے سیکریٹری کے دفتر پہنچ گئی آج متاثرہ لڑکی اور ماںکاسوک سینٹر میں اپنے آپ کو آگ لگانے کا امکان۔جنسی درندے کے خلاف تادیبی کارروائی کامطالبہ ۔ ڈی جی اور سیکریٹری کا متاثرہ لڑکی کو تنخواہ ادا کر کے معاملے کودبانے کی کوشیش تاہم مزور یونین کے عہدیدار آگ بگولہ ،میڈیا کے دفتر پر دھاوا، تالے لگانے کی کوشیش ۔جنسی درندے کو اسلامی طریقے سے سنگسار کرنےکا مطالبہ۔ ملزم سے مذید سنسنی خیز انکشاف ہونے کا امکان۔

تفصیلات کے مطابق کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کے سیکریٹری توفیق زائد کے دفتر میں ایک خاتون اپنی بیٹی کے ہمراہ دفتر آئی اور اس کا کہنا تھا کہ میڈیا کوآرڈینیٹراکرم ستار نے میری بیٹی (ش) کو نوکری کا جھانسہ دے کر تعلقات بنائے اورکے ڈی اے محکمہ میڈیا میں نوکری دلوائی بعدازیں میری بیٹی کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنایا جس کے سبب میری بیٹی حاملہ ہوگئی ہے متاثرہ خاتون کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہم غریب لوگ ہیں ہمیں انصاف دلایا جائے۔ متاثرہ لڑکی نے کہا مجھے دھوکے سے نشہ آور اشیاءپلا کر مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایااس کا کہنا تھا کہ کئی اور لڑکیاں بھی ہیں جن کو اپنی حوس کا نشانہ بنایا گیا ۔خاتون کو غشی کے دورے پڑنے لگے۔

تاہم مذکورہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی،کے ڈی اے مزدور یونین کے عہدیداروں کے علم آنے کے بعد یونین کے دیگر کارکنان آگ بگولہ ہو کر میڈیا کے دفتر پہنچ گئے ، اکرم ستار دفتر میں موجود نہ پا کر میڈیا کے دفتر میں تالا لگانے اور توڑ پھوڑ کی کوشیش کی بعدازیں وہاں بیٹھے مقامی صحافیوں نے یونین کے دفتر پر تالا لگانے سے روک دیا۔ کے ڈی اے کے سیکریٹری نے معاملے کو دبانے کیلئے خاتون کی تنخواہ کی ادائیگی کر دی۔تاہم جب نمائندہ خبریں نے ڈی جی ناصر عباس سے معاملے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بھی بات کرنے سے گریز کیا۔زرائع کا کہنا ہے کہ اکرم ستار کے ایم سی میں فوٹو گرافر تھا جب کے ڈی اے بحال ہوا تو اثرورسوخ استعمال کر کے میڈیا کوآرڈینیٹر کے عہدے پر براجمان ہو گیا ۔

زرائع کے مطابق اکرم ستا ر نے ڈیفنس کے علاقے میں ایک بنگلہ کرائے پر لے رکھا ہے جہا ں پر سرکاری افسران اور سیاسی بااثر افراد کو عیاشی کیلئے لڑکیاں اور شراب کی محفلیں فراہم کی جاتی ہیں جس میں ناصر عباس کا نام بھی شامل ہے زرائع کا کہنا ہے کہ اگر اکرم ستار کو گرفتار کر کے تفتیش کی جائے تو شرافت کا لبادہ اوڑھے کئی سرکاری افسران اور سیاسی رہنماوں کے چہرے سامنے آسکتے ہیں۔ اکرم ستار کو عہدے سے ہٹا دینے کے باوجود وہ عہدے پر براجمان ہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق آج متاثرہ خاتون سوک سینٹر میں صبح دس بجے پیٹرول چھڑک کر ا پنے آپ کو آگ لگائے گی۔