توشہ خانہ کیس: عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

 
0
96

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال کررہے ہیں۔

عمران خان کے وکیل علی بخاری اور گوہرعلی خان نے طبی بنیادوں پران کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی اوربتایا کہ ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے ہیں۔

جج نے استفسار کیا کہ اگر ایسے ہی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر ہوتی رہی تو فرد جرم کیسے عائد ہوگی؟ ایک تاریخ بتادیں عمران خان کب عدالت آئیں گے؟۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے وکیل اپنے ساتھ مراثی لاتے ہیں، جس پر وکلا نے کہا کہ انہیں کہیں الفاظ واپس لیں، الیکشن کمیشن کے وکیل منشی ہیں۔
عمران خان کے وکیل علی بخاری نے اعتراض کیا کہ ہمیں مصدقہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں، واٹس ایپ کے اسکرین شاٹس لگا کرکاپیاں فراہم نہیں کی جاتیں۔ جواب میں الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہم نے عدالت کے سامنے پی ٹی آئی وکلا کومصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ تمام ثبوتوں کی تصدیق شدہ کاپیاں عدالت اورپی ٹی آئی کو فراہم کریں جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے آج ہی کمپلینٹ اورثبوتوں کی مصدقہ کاپیاں فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان نے سینئروکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کرلی ہیں، خواجہ حارث سمیت 4 وکلا کے وکالت نامے عدالت میں جمع کروائے گئے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے اعتراض کیا کہ عمران خان ابھی تک عدالت کیوں نہیں آئے؟ کنٹینرزپرعمران خان کوناچتے ہوئے توہم نے دیکھا ہے۔
جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بولے کہ ایسے بیانات نہ دینے جائے جس سے لگے منشیوں والا کام کیا جا رہا ہے۔ قانون کی بات کی جائے یہ نہ ہوکہ ہمیں بھی بولنا پڑے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 15فروری کوجج رخشندہ شاہین کی عدالت میں عمران خان کی پیشی ہے، آپ اس کے بعد کی تاریخ دیدیں۔
جج نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان نے15فروری کوجج رخشندہ شاہین کی عدالت میں آنا ہے؟ مجھے ایک تاریخ بتادیں کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے؟۔
جواب میں وکیل نے کہا کہ عمران خان کی صحت نے اجازت دی توآئیں گے،وہ ڈاکٹرزکی ہدایت پرعمل کر رہے ہیں