عظمت علی مبارک ایڈووکیٹ امیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 62 راولپنڈی نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 63 کے تحت جانچ پڑتال محترمہ نوشین اسرار، ریٹرننگ آفیسر الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف خلاف اپیل جناب جسٹس صداقت علی خان الیکشن اپیلٹ ٹربیونل راولپنڈی میں دائر کردی ہے جس میں کہا ہے کہ ریٹرننگ آفیسردرخواست گزار کو سنے بغیرعوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور حلقہ این اے 62 سے امیدوار شیخ رشید احمد کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے ،وہ آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے، شیخ رشید پر سنگین نوعیت کے الزمات،فوجداری مقدمات میں بھی نامزدہیں، شیخ رشید نہ صرف فوجداری مقدمات میں نامزد ہیں بلکہ جس لال حویلی کی ملکیت کا دعویٰ کر رہے اسکا کوئی ثبوت انکے پاس موجود نہیں ہے، شیخ رشید کےکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران انکے بھتیجے راشد شفیق ریٹرننگ افسر کے روبرو پیش ہوئے جو خود این اے 60سے امیدوار ہیں ، کسی امیدوار کا دوسرے امیدوار کی جگہ پیش ہونا قانونی طور پر غلط ہے، این اے 62سے آزاد امیدوار عظمت علی مبارک ایڈووکیٹ نے ریٹرننگ افسر کے پاس 2صفحات پر مشتمل تحریری اعتراضات میں کہا ہے کہ این اے 62 سے انکے مدمقابل امیدوار شیخ رشید پر سنگین نوعیت کے الزمات ہیں جسکے تحت انکے کاغذات نامزدگی مسترد کیا جانا قانونی طور پر ضروری ہیں وہ صاف ہاتھوں سے کاغذات نامزدگی جمع کروانے نہیں آئے،شیخ رشید آئین پاکستان کے آرٹیکل 62کی شرائط پر پورا نہیں اترتے کیونکہ اگر کوئی امیدوار فوجداری مقدمات میں ملوث ہو تو الیکشن میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہو سکتا۔