ضمانت قبل از گرفتاری اس وقت بنتی ہے جب ایف آئی آر میں بدنیتی واضح ہو،سپریم کورٹ

 
0
89

سپریم کورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری کیس کی سماعت کے موقع پر قرار دیا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری اس وقت بنتی ہے جب ایف آئی آر میں بدنیتی واضح ہو۔

عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملزم کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بدنیتی نہ ہو تو ناقابل ضمانت جرم میں ضمانت قبل از گرفتاری کیسے دے،کہانیاں پولیس کو سنائیں عدالت کو نہیں،ہو سکتا ہے آپ کی کہانی پر تفتیشی پرچہ خارج کردے،ہم نے کہانی نہیں قانون کو دیکھنا ہے،

بتائیں آپ کے کیس میں بدنیتی کہاں ہے.عدالت نے اس موقع پر اللہ دتہ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے کی