ضمانت قبل از گرفتاری اس وقت بنتی ہے جب ایف آئی آر میں بدنیتی واضح ہو،سپریم کورٹ

 
0
145

سپریم کورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری کیس کی سماعت کے موقع پر قرار دیا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری اس وقت بنتی ہے جب ایف آئی آر میں بدنیتی واضح ہو۔

عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملزم کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بدنیتی نہ ہو تو ناقابل ضمانت جرم میں ضمانت قبل از گرفتاری کیسے دے،کہانیاں پولیس کو سنائیں عدالت کو نہیں،ہو سکتا ہے آپ کی کہانی پر تفتیشی پرچہ خارج کردے،ہم نے کہانی نہیں قانون کو دیکھنا ہے،

بتائیں آپ کے کیس میں بدنیتی کہاں ہے.عدالت نے اس موقع پر اللہ دتہ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے کی