’بِگڑی خاتون‘ اور ’پلاسٹر لگی ٹانگ‘، عمران خان اور مریم نواز کے طنز

 
0
94
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ٹوئٹر پر جیل بھرو تحریک کے دوران کے دوران اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ پولیس کے مبینہ ناروا سلوک کا ذکر کیا۔
سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے ججوں کو ہدفِ تنقید بنانے پر مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیا تو وہ بھی خاموش نہ رہ سکیں اور ٹوئٹر پر جواب دیا کہ پلاسٹر لگی ہوئی ٹانگ اب آپ کو نہیں بچا پائے گی، اُٹھیں اور قانون کا سامنا کریں۔‘
سنیچر کو سلسلہ وار ٹویٹس میں عمران خان نے کہا ہے کہ ’ہماری جیل بھرو تحریک کے دوران حراست میں لیے گئے سیاسی قیدیوں سے مجرموں اور دہشت گردوں جیسا سلوک روا رکھنے والی امپورٹڈ حکومت کی سفاکانہ سوچ کی میں شدید مذمت کرتا ہوں۔‘
’ہمارے قائدین اور کارکن اس فسطائیت، بنیادی حقوق کی پامالیوں اور حکمرانوں کی جانب سے خود (قومی خزانے سے لُوٹے گئے 1100 ارب روپے کے حوالے سے) این آر او لے کر قوم کو بڑھتی ہوئی مہنگائی تلے کچلنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’سیاسی قیدیوں کے حوالے سے جیل قواعد پر عمل درآمد سے انکار ایک مایوس کن اور آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جس سے ہمارے لوگ حقیقی آزادی کے لیے مزید عزم و ہمت سے کھڑے ہونے کا حوصلہ پاتے ہیں۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ’پی ڈی ایم کی خیبر پختونخوا اور پنجاب کی قیادت ہمیں چیلنج کیا کرتی تھی کہ انتخابات چاہتے ہیں تو ان دونوں صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کریں۔‘
’اب ہم نے مقابلے کے لیے پُکارا ہے تو انتخابات کے نام ہی سے ان کی جان نکلی جاتی ہے کہ انہیں اپنا خاتمہ نظر آرہا ہے، چنانچہ سپریم کورٹ کے ججز کو بدنام کر رہے ہیں اور انتخابات سے بچنے کے لیے آئین سے انحراف پر آمادہ ہیں۔‘
سابق وزیراعظم نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں سپریم کورٹ کے ججوں کو ہدفِ تنقید بنانے پر مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ’پی ڈی ایم اور کرپشن کے پیسے پر پلنے والی ایک بِگڑی خاتون مریم کے ججز پر شرمناک اور سوچے سمجھے حملوں کا واحد ہدف انتخابات سے فرار ہے اگرچہ یہ آئین کو روند کر ہی حاصل ہو۔‘
’سپریم کورٹ آف پاکستان پر حملوں سے یہ گروہ پاکستان میں جنگل کا قانون راسخ کرنے کے ساتھ وفاق کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔‘
راسخ کرنے کے ساتھ وفاق کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔‘
جواباً عمران خان کی ٹویٹ شیئر کرتے مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے لکھا کہ ’آپ کا ’چور ڈاکو‘ والا بیانیہ منہ کے بل زمین بوس ہو چکا ہے۔‘
’58 ارب روپے کی چوری رنگے ہاتھوں پکڑے جانے، آپ کی اہلیہ کے زیورات، توشہ خانے کا معاملہ، پانچ قیراط ہیرے کی انگوٹھی کے عوض فائلوں پر دستخط کرنے جیسے اقدامات سے ثابت ہوا کہ آپ ہر طرح کی کرپشن کا ارتکاب کرنے والے پہلے وزیراعظم ہیں۔‘
’حقیقت یہ ہے کہ آپ کا عدالتوں میں پیش ہونے سے گریز اور مقدمات کے التوا کی بھیک مانگنا آپ کی جانب سے جرم کو واضح انداز میں تسلیم کرنے جیسا ہے۔‘
’پلاسٹر لگی ہوئی ٹانگ اب آپ کو نہیں بچا پائے گی۔ اٹھیں اور قانون کا سامنا کریں۔‘
ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ ’آپ کی چیخیں غلط نہیں ہیں کیونکہ آپ سازشوں کے بادشاہ بنے رہے اور ان ہی (سازشوں کے بل پر) آپ اپنے گاڈ فادر فیض اور اس کی باقیات کی مدد سے جیتے اور پھلتے پھولتے ہیں۔‘
’اب دیکھتے جاؤ کہ یہ ’بگڑی خاتون‘ تمہیں شہ مات دے گی اور پھر تم جیسے ہرکارے اور بغل بچے گم نامی کی پاتال میں اُتر جائیں گے۔‘