مفتاح اسماعیل نے ملکی معیشت کی بحالی کو مشکل قرار دے دیا

 
0
139

سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ملکی معیشت کی بحالی کو مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشی صورتحال ایک سال کی غلطی نہیں 75سالوں کا خمیازہ ہے ۔کراچی میں سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جس طرح چل رہا ہے اس طرح نہیں چل سکتا ، معیشت بحالی بہت مشکل کام ہے ، معاشی بحالی کے لئے مزید قربانیاں دینی ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک سال کی نہیں 75 برسوں کی غلطیوں کے باعث یہاں تک پہنچا ، شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے بغیر بجٹ پیش کیا ،ڈار صاحب نے آئی ایم ایف کو آنکھیں دکھائیں آج پھر ڈیل کررہے ہیں ، کورونا کے دوران آئی ایم ایف نے چھوٹ دی ، ہم نے غلطیاں کی ، بیرونی قرض چھوڑیں اب تو مقامی قرض کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں ۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہوئی، اس کا مقصد یہ تھا کے صوبوں سے مزید نچلی سطح پر مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی کی جائے لیکن اس کے نتیجے میں یہ ہوا کہ ایک سامراج کی جگہ 4 سامراج بن گئے اور پیسے اور اختیارات مزید نچلی سطح پر منتقل نہ ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم 57 فیصد پیسے صوبوں کو دے دیتے ہیں، اس کے علاوہ آزاد کشمیر کو دیتے، انسداد دہشتگردی کی مد میں خیبر پختونخوا کو بھی پیسے دیتے ہیں، یہ سب ملا کر 62/63 فیصد پیسے بن جاتے ہیں، اس کے بعد وفاق کے پاس پیسے ہی نہیں رہتے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی قوم اس وقت بدترین غذائی قلت کا شکار ہے، 75 برس میں ہم اس قوم کو بھوک، پیاس اور جہالت سے آزاد نہ کراسکے، مہنگائی کی حالیہ لہر صرف اشرافیہ کا مسئلہ ہے کیونکہ گاوں دیہات میں رہنے والا بچہ تو 75 برس سے معاشی بحران کا شکار ہے، پہلی دفعہ آپ لوگ بھی غریب ہوئے ہیں تو آپ لوگوں کے بھی پیٹ میں درد ہونے لگا ہے۔