اسلام آباد(ٹی این ایس)جج کی اہلیہ کا ملازمہ پر مبینہ تشدد، مقدمے میں اقدام قتل سمیت اہم دفعات شامل

 
0
183

اسلام آباد پولیس نے سول جج کی اہلیہ کا گھریلو ملازمہ رضوانہ پر مبینہ تشدد کے مقدمے میں اقدام قتل سمیت اہم دفعات شامل کرلی ہیں، جبکہ ڈاکٹر جودت سلیم کا کہنا ہے کہ زہر کی تشخیص کے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے میں 10 دن لگیں گے۔
سول جج کی اہلیہ کی جانب سے گھریلوملازمہ پرتشدد کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمے میں مزید دفعات کا اضافہ کردیا ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ ہمک میں درج مقدمے میں اقدام قتل اور جسم کے بیشتر اعضاء کی ہڈیوں کو توڑنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
دوسری طرف سربراہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج رضوانہ کی برانکوسکوپی کے بعد سانس میں بہتری آگئی ہے۔
ڈاکٹر جودت سلیم کا کہنا ہے کہ رضوانہ کی فزیو تھراپی شروع کرادی ہے، زہر کی تشخیص کے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے میں 10 دن لگیں گے۔
یاد رہے کہ سول جج کی اہلیہ نے یکم اگست تک لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت بھی حاصل کر رکھی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچی کو انصاف فراہمی کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں ۔
خیال رہے کہ متاثرہ لڑکی لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔ گزشتہ روز اسپتال کے پرنسپل پروفیسر فرید ظفر کا کہنا تھا کہ رضوانہ کو زہر دیے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
واضح رہے کہ رضوانہ کا تعلق سرگودھا سے ہے، وہ اسلام آباد میں سول جج کے گھر ملازمت کرتی تھی، بچی کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اس پر سول جج کی اہلیہ نے تشدد کیا، تشدد سے بچی بری طرح زخمی ہوئی