خانیوال(ٹی این ایس) خانیوال میں جنگل کا قانون نافز

 
0
70

 خانیوال میں جنگل کا قانون نافز۔۔۔۔۔۔۔۔تھانہ کچاکھوہ پولیس کے ھاتھوں انسانی حقوق کی شدید پامالی۔ ڈکیٹی کے شبہ میں تین نوجوان اغواء کرلیے۔ عدالتی ریمانڈ کے بغیر تھانہ کچاہ کھوہ کے نجی ٹارچرسیل میں انسانیت سوز تشدد۔ پولیس کے ظلم و بربریت کے نتیجے میں ایک محنت کش نوجوان تصور ڈانگرہ کی ریڑھ کی ھڈی ٹوٹ چکی۔ جس کا علاج ایک ماھر ھڈی جوڑ پہلوان سے کرایا جارھا ھے۔ جبکہ دوسرے دو محنت کش بھی چلنے پھرنے سے معزور۔ نوجوانوں کی حالت تشویش ناک۔ پولیس سامنے لانے سے گھبرا رھی ھے۔ کسی بڑے سانحہ کا امکان ۔ تفصیلات
ایس ایچ او کچہ کھوہ نے اپنے ڈرائیور پرویز کی خواہش پر ان نوجوانوں کو اٹھایا اور بجائے تھانے لانے کے نجی ٹارچر سیل میں منتقل کر دیا جہاں تصور ڈانگرہ نامی نوجوان پر انسانیت سوز تشدد کیا گیا جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی ہے .تفصیلات کے مطابق خانیوال پولیس انسانی حقوق کی کھلم کھلا دھجیاں اڑا رہی ہے خانیوال کے تھانہ کچہ کھوہ میں تعینات ایس ایچ او رانا ادریس نے گزشتہ تین نوجوانوں کو اٹھا لیا اور بجائے تھانے لا کر تفتیش کرنے کے اپنے نجی عقوبت خانے میں منتقل کر دیا اور ڈکیتی کے مقدمات کی تفتیش شروع کر دی گئی ان میں دو نوجوان کاشف اور سعید سگے بھائی ہیں اور 21 ٹن آر کے رہائشی ہیں جبکہ تیسرا تصور ڈانگرہ 18 نائن آر کا رہنے والا ہے دوران تفتیش تصور ڈانگرہ پر انسانیت سوز تشدد کیا گیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا جب تصور کی حالت زیادہ بگڑی تو عطائی ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کی گئیں لیکن زرائع کے مطابق تصور کی حالت تاحال انتہائی تشویشناک ہے لیکن لواحقین کے خوف کی وجہ سے اسے نہ ہی تھانے نہیں لایا جا رہا ہے اور نہ ہی کسی عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے تصور ڈانگرہ کے لواحقین در بدر ٹھوکریں کھاتے پھر رہے ہیں اور انہیں یہ بھی نہیں پتا چل رہا کہ ان کا بیٹا کہاں اور کس حال میں ہے جبکہ دوسری طرف کاشف اور سعید میں سے سعید کو بھاری رشوت نما تاوان وصول کر کے چھوڑ دیا گیا ہے اور یہ ڈیل خٹک ہوٹل کے قریبی ٹاور پر ہوئی ہے جبکہ کاشف کی ڈیل ابھی تک طے نہیں ہو پا رہی .
یاد رہے کہ ایس ایچ او کچہ کھوہ رانا ادریس کا شمار پولیس کے انتہائی بے رحم افسروں میں کیا جاتا ہے اور ان کا سروس ریکارڈ بھی کوئی اچھا نہیں ہے خانیوال سے پہلے وہ وہاڑی تعینات تھے جہاں ان کی اس طرح کی انسانیت سوز سرگرمیوں کی شکایات کی وجہ سے ڈی پی او وہاڑی عیسیٰ سکھیرا اس سے سخت نالاں تھے اور ڈی پی او وہاڑی کی رپورٹ پر آر پی او ملتان نے رانا ادریس کی انسپکٹر سے تنزلی کر کے سب انسپکٹر بنا دیا چونکہ رانا ادریس کی خانیوال کے ایک سیاسی گھرانے سے رشتہ داری ہے اور خانیوال کے ایم پی اے کا بیٹا رانا ادریس کا داماد ہے اپنے بے پناہ سیاسی اٹرورسوخ کی بنیاد پر رانا ادریس وہاڑی سے تبادلہ کروا کر خانیوال آ گئے اور یہاں انہیں ایس ایچ او حویلی کورنگا تعینات کر دیا گیا لیکن وہاں بھی جب شکایات کے انبار لگے تو ڈی پی او خانیوال نے انہیں کلوز ٹو لائن کر دیا لیکن سیاسی اٹرورسوخ نے یہاں بھی رانا ادریس کو بھرپور مدد فراہم کی اور وہ 31 اکتوبر کو ایس ایچ او کچہ کھوہ تعینات کر دیا گیا ہے جہاں آتے ہی انہوں نے اپنی انا کی تسکین کیلئے انسانیت سوز سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے