راولپنڈی(ٹی این ایس) لاہور ہائی کو رٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس شجاعت علی خان نے سابق رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف و ضلع ناظم اٹک میجر طاہر صادق کی رٹ پیٹشن سماعت کے لئے منظور

 
0
109

 لاہور ہائی کو رٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس شجاعت علی خان نے سابق رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف و ضلع ناظم اٹک میجر طاہر صادق کی رٹ پیٹشن سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے ، آئی پنجاب ، آر پی او راولپنڈی اور ڈی پی او اٹک سے جواب طلب کرلیا ہے میجر طاہر صادق کی طرف سے سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے انہوں نے اپنی رٹ پیٹشن میں تحریر کیاہے کہ 9مئی کو میجر طاہر صادق عمرے کی ادائیگی کے سلسلے میں سعودی عرب گئے ہوئے تھے اور ان کی سعودی عرب سے 16 مئی کو وطن واپسی ہوئی اور وہ لا ہور ائیر پورٹ پر اتر ے ،تھانہ حضرو میں تحریک انصاف ورکرز کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تو میجر طاہر صادق کو ملزم نامزد نہیں کیا گیا تھا ،جولائی اگست میں جب اٹک اور لاہور میں میجر طاہر صادق کے گھروں میں غیر قانونی ریڈ کئے گئے تو ان کی درخواست پر پولیس کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج اٹک نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا ڈی پی او اٹک ڈاکٹر سر دارغیاث گل خان نے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے انتقامی طور پر میجر طاہر صادق کا نام تتمہ بیان کے ذریعے 9 مئی کے مقدمہ میں شامل کردیامیجر طاہر صادق کا 9 مئی کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں ، انہیں اور ان کی فیملی کو محض سیاسی انتقام کے طور پر ہراساں کیا جارہا ہے میجر طاہر صادق کے خلاف پولیس کارروائی بدنیتی پر مبنی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی بدترین مثال ہے عدالت نے اپنے حکم میں پولیس کو میجر طاہر صادق کا موقف اور دستاویزات بھی ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کردی،عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد آئی جی پنجاب ،آر پی او راولپنڈی اور ڈی پی او اٹک سے جواب طلب کرلیا ہے اور میجر طاہر صادق اور ان کی فیملی کو ہراساں کرنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا ہے ۔