طاقت اور تشدد کے بل پر کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جاسکتا،حریت رہنماء

 
0
22791

سرینگر اگست 19(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھو ںشہید ہونے والے دو نوجوانوں کو سپردخاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ دونوں نوجوانوں کو بانڈی پورہ میں گزشتہ روز شہید کیا گیا تھا۔ 57 دن کی نظربندی کے بعد حریت رہنما میر واعظ کو رہا کر دیا گیا۔ دوسری جانب چا ڈور ہ کے مختلف علاقوں میں حزب المجاہدین کے آپریشنل چیف محمد یاسین ایتو عرف محمود غزنوی کی رسم چہا رم کے سلسلے میں چو تھے روز بھی ہڑتا ل رہی۔

اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شہیدکے مزار پرحاضر ی دی، فاتحہ خوانی کی۔ حریت رہنماؤں نے کہاہے کہ کشمیری عوام بلند نصب العین کے حصول کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں ، طاقت اور تشدد کے بل پر کسی قوم کی جائز جدوجہد کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جاسکتا۔ مسئلہ کشمیر خطے کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، اس مسئلے کو حل کئے بغیر کوئی چارہ نہیں ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (میرواعظ گروپ)،فریڈم پارٹی،دختران ملت ،مسلم لیگ، لبریشن فرنٹ اور سالویشن موومنٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کئے گئے۔ نوجوان ایوب للہاری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری ایک بلند نصب العین کے حصول کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں مسلسل پیش کررہے ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شہیدمحمد ایوب لون کوشاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں خاص طورپر نوجوانوں کے قتل عام میں آئے روز اضافہ ہمارے لئے فکرمندی اور تشویش کاباعث ہے۔دختران ملت نے امریکہ کی طرف سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کے اقدام کو انتہائی قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ایک ظالم ملک جو 70 برسوں سے کشمیریوں کو تہہ تیغ کر رہا ہے کو دہشت گرد قرار نہیں دیا جارہا بلکہ جو اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر دہشت گردی کا لیبل چسپاں کر دیا جاتا ہے۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے معروف کشمیری تاجر ظہور احمد وٹالی کو حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے وابستگی کی بنا پر محض انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے جھوٹے مقدمات میں گرفتار کر لیا ہے ۔دوسری جانب بھارت سابق وزیر خارجہ اور بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کے سینئر رہنما یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رکنی ٹیم امن مشن کے تیسرے دورے پر سرینگر پہنچ گئی جہاں انہوں نے نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت دیگررہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

ملاقاتوں کے دوران کشمیر کی موجودہ سیاسی، سکیورٹی اور امن و قانون کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیاگیا۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ ہم پہلے بھی کشمیر آچکے ہیں اور اس بار بھی یہاں امن مشن کے تحت آئے ہیں۔انہوں نے کہا ہم سب سے ملیں گے اور جانیں گے کہ کشمیر کے موجودہ حالات کیا ہیں اور امن کی پہل کو کیسے آگے بڑھایا جاسکتا ہے؟۔ یشونت سنہا نے کہا کہ وزیراعظم مودی کی جانب سے 15اگست کے دن کشمیر یوں کو گلے لگانے والی بات سے امید پیدا ہوئی ہے کہ کشمیر کے حالات میں آگے بہتری آئے گی۔