اسلام آباد(ٹی این ایس) سائفر سزا، عمران خان کا پہلا مکمل بیان

 
0
62

سائفر کیس میں دس سال قید بامشقت کے بعد بانی تحریک انصاف عمران خان کا پہلا مکمل بیان سامنے آگیا ۔

بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سائفر وزیراعظم آفس میں تھا۔ سیکیورٹی کی ذمہ داری ملٹری سیکٹری پرنسپل سیکرٹری اور سیکرٹری پروٹوکول پر آتی ہے جو وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی کو دیکھتے ہیں۔

میرے ساڑھے تین سال کے دوران یہ واحد ڈاکومنٹ ہے جو وزیراعظم افس سے مسنگ ہوا، سائفر مسنگ ہونے پر ملٹری سیکٹری سے کہا کہ انکوائری کی جائے،

وہ واحد موقع تھا جب میں ملٹری سیکٹری سے ناراض بھی ہوا، میرے اے ڈی سی میں سے ایک نے جنرل باجوہ کی ایما پر سائفر چوری کیا،

ملٹری سیکٹری نے انکوائری کے بعد بتایا کہ سائفر کے حوالے سے کوئی کلو نہیں ملا، منتخب وزیراعظم کو سازش کے ذریعے ہٹایا گیا،

چیف جنرل باجوہ اور امریکی سیکرٹری اف سٹیٹ ڈونلڈ لو سازش میں شامل تھے،میری حکومت گرانے کے لیے سازش اکتوبر 2021 میں ہوئی جب جنرل باجوہ نے ائی ایس ائی چیف جنرل فیض کو تبدیل کیا۔

جنرل باجوہ نواز شریف اور شہباز شریف کی ملی بھگت سے یہ سب ہوا کیونکہ انہوں نے جنرل باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع کا وعدہ کیا تھا،حسین حقانی کو امریکہ میں جنرل باجوہ کی لابنگ کے لیے ہائیر کیا گیا۔،حسین حقانی کو 35 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی گئی

اپریل میں حسین حقانی نے ٹویٹ کیا کہ عمران خان اینٹی امریکہ جبکہ جنرل باجوہ پرو امریکہ ہے،ہمارے اتحادی ہمیں چھوڑ جائیں اس کے لیے جنرل باجوہ نے آئی ایس آئی کو استعمال کیا

آئی ایس آئی نے ہمارے لوگوں کو پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا اور کہا کہ ان کا مستقبل نون لیگ کے ساتھ ہے،میں نے جنرل باجوہ سے مل کر اس سازش کے بارے میں بات کی تو انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں۔