پمز کے ڈاکٹروں اور عملہ کا مظاہرہ، پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت،

 
0
302

اسلام آباد دسمبر 12 (ٹی این ایس): پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی واقعہ کی مذمت کے لئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد کے ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس اور نان ٹیکنیکل سٹاف نے جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ کیا اور واقعہ میں آئی سی یو اور ایمرجنسی میں بے بس مریضوں کے قتل پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پرمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں اس قسم کی بربریت کی مثال نہیں ملتی جہاں مسلح جتھے ہسپتال پر حملہ آور ہو کر انتہائی نگہداشت کے وارڈز اور ایمرجنسی میں داخل مریضوں کی آکسیجن اتاردیں ،ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو کام سے روکیں اور ہسپتال میں تھوڑ پھوڑ کریں۔
مظاہرین نے کہا کہ ریاست کو اپنی رٹ قائم کرنی ہوگی کیونکہ یہ مریضوں اور ڈاکٹروں پر نہیں، ریاست پر حملہ کے مترادف ہے اور بد قسمتی سے مسلح حملہ آور کوئی اور نہیں بلکہ قانون کی بالادستی کے علمبردار ہونے کے دعویدار تھے۔ مقررین نے امید ظاہر کی کہ وکالت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سنجیدہ اور انصاف پسند حلقے اس بربریت کے خلاف آواز اٹھائیں گے اور وکالت کے پیشے کی ساکھ کو داؤ پر لگانے والوں سے لا تعلقی کا اظہار کریں گے۔
مقررین نے واضح کیا کہ ہم اپنے عہد کے مطابق تمام مریضوں کا بلا تفریق علاج جاری رکھیں گے۔ احتجاجی مظاہرے سے ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر اسفندیار، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فضل ربی، ترجمان ڈاکٹر عارف حسینی، ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پمز کے صدر ڈاکٹر محبوب، اے پی آر ایم کے چیئرمین شریف خٹک، ریاض گجر، سعید اللہ جان مروت اور نواز لالی نے خطاب کیا۔
احتجاج کے آخر میں جاری مشترکہ اعلامیہ میں فیڈرل ہسپتالوں میں تین دن تک سوگ منانے کا اعلان کیا گیا جس دوران ہسپتالوں کے جھنڈے سرنگوں رہیں گے تاہم مریضوں کا علاج جاری رہے گا۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ ہسپتالوں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں وعدے کے مطابق ایمرجنسی بنیادوں پر قانون سازی بھی کی جائے تاکہ ریاست کی رٹ قائم کرکے اس سانحے میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزامل سکے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے مطالبات کی حمایت بھی کی گئی اور سانحے میں شہید ہونے والے مریضوں کیلئے وائی ڈی اے پوائنٹ پر دعائیہ تقریب کے اہتمام کا بھی اعلان کیا گیا۔