امریکہ دہشت گردی کیخلاف مجموعی لائحہ عمل لانے میں ناکام ہو چکا ،ٹرمپ انتظامیہ پاکستانی فوج و سویلین کی قربانیوں کی قدر کرے ،رحمان ملک

 
0
452

اسلام آباد اگست22(ٹی این ایس):پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما وسابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے پاک افغان امریکہ پالیسی پرا پنا  ردعمل دیتے  ہوئے  کہا ہے کہ  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی دہشت گردی کیخلاف جنگ کو نقصان دئیگاانہوں نے کہا  کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ بتائے کہ افغانستان کو وار زون کس نے بنایا؟ امریکہ نے سویت یونین کیساتھ لڑائی افغانستان میں لڑ کر اسکو وار زون میں بدل ڈالا ہے امریکہ ہی نے پاکستان کو افغانستان کے جنگ میں دھکیلاتھا ۔پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو سبوتاژ کرنا ہے ۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ دھشت گردی کیخلاف مجموعی لائحہ عمل لانے میں ناکام ہو چکا ہے۔انہوں نے امریکہ کے ڈومور کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاںاور نقصانات  پاکستان نے اٹھائے  ہیں۔یہی وقت ہے کہ پاکستان امریکہ سے ڈو مور کا مطالبہ کریں نہ کہ امریکہ پاکستان سے۔

انڈیا کی افغانستان کی زمین کو پاکستان  کے خلاف استعمال کرنے پر سینٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ انڈیا افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف دھشت گردی کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ امریکہ انڈیا کو روکے جو دھشت گردانہ واقعات میں ملوث ہے۔ ملا فضل اللہ و دوسرے چیف دہشتگرد افغانستان میں موجود ہیں۔ امریکہ کو پاکستانی فوج و سویلین کی قربانیوں کی قدر کرنی چاہئے۔ دھشت گردی کیخلاف کمبائین  سٹریٹجی وقت کی ضرورت ہے۔رحمان ملک نے  حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کی پاک افغان پالیسی پر حکومت وقت فوری  طور پر اے پی سی بلائے، یہی وقت ہے کہ پوری قوم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر یکجہتی کا اظہار کر کے امیرکہ کو ایک واضح پیغام پہنچائے۔