اسلام آباد (ٹی این ایس) پاکستان ایک متفقہ ‘قومی کشمیر پالیسی’ تشکیل دے: سردار عتیق احمد خان

 
0
17

اسلام آباد (ٹی این ایس) پاکستان ایک متفقہ ‘قومی کشمیر پالیسی’ تشکیل دے: سردار عتیق احمد خان

شیخ عبداللہ نے غداری کرکے کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا: سردار مسعود خان

( پ ر ) مقبوضہ کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں اور بھارت کو جلد یا بدیر اس حقیقت کا ادراک کرنا پڑے گا۔ حکومت پاکستان کو چاہئیے کہ وہ ہر لحاظ سے متفقہ قومی کشمیر پالیسی تشکیل دے جسے سیاسی، علاقائی یا نسلی وابستگی سے بالاتر ہوکر حکومت کے ساتھ ساتھ ہر سیاسی جماعت بھی قبول کرے اور اس پر عمل کرے۔ ان خیالات کا اظہار آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے ایوان قائد میں نظریہ پاکستان کونسل ٹرسٹ کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

سردار عتیق نے دو ٹوک لہجے میں کہا کہ بھارت کی معاشی طاقت کسی بھی طرح سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کو ختم یا کمزور کر سکتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی چند روز قبل کی اس تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس میں آرمی چیف نے کشمیر کی خاطر پاکستان کو 10 جنگیں بھی لڑنا پڑیں تو لڑیں گے، یہ عزم کشمیریوں کو بہت حوصلہ دیتا ہے۔

اس موقع پر آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر، امریکہ اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر سردار مسعود خان نے مہمان خصوصی کے طور پر مسئلہ کشمیر کا تاریخی پس منظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ عبداللہ ان غداروں میں سب سے ایک تھے جنہوں نے کشمیر کاز کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ آج بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام شیخ عبداللہ کی غداری کے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت معاشی طور پر مضبوط ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنا اصولی موقف چھوڑ دیں۔

تقریب کے مہمان اعزاز
ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے اقوام متحدہ میں کشمیر پر پاکستان کے مقدمے کا پس منظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کشمیر کے حصول کیلئے بھارت سے جنگ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ قانونی طور پر بھی ہمارا کیس کافی مضبوط ہے۔ این پی سی کے سینئر وائس چیئرمین فیصل زاہد ملک نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا دعویٰ منصفانہ اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عالمی طاقتیں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر خاموش ہیں یہ انتہائی افسوسناک حقیقت ہے۔ فیصل زاہد ملک نے فلسطینی عوام کے مصائب پر بھی روشنی ڈالی اور دنیا پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت سے تباہ حال فلسطین کے علاقے پر قبضہ کرنے کے بجائے فلسطین کی تعمیر نو کریں۔دوسرے مہمان اعزاز الطاف حسین وانی نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے قومی سطح پر یوم یکجہتی کشمیر منایا۔ یہی وقت ہے کہ تمام حلقے سفارتی، سیاسی اور اخلاقی قوت کے ساتھ ہندوستان کے بیانیے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

سابق سفیر جوہر سلیم نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پاکستان بھارت کی بڑھتی ہوئی طاقت کے سامنے کشمیر پر اپنے دعوے سے دستبردار ہو جائیگا۔ جب فطری تبدیلی آتی ہے تو راتوں رات منظر بدل جاتا یے۔

سابق سفیر صلاح الدین چوہدری نے کہا کہ کشمیر ایک جنت نظیر سرزمین ہے جو سالہاسال سے افسوسناک طور پر 10 لاکھ سے زیادہ مسلح افواج کے چنگل میں ہے مگر دنیا آہستہ آہستہ کشمیریوں کی حالت زار کو سمجھ رہی ہے۔ کشمیریوں کی حالت زار پر مبنی عالمی رپورٹس کا سامنے آنا خوش آئند ہے۔ عبداللہ حمید گل نے کہا کہ حکومت پاکستان کو آزاد جموں وکشمیر کے عوام کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیئے۔ تقریب کی ابتدا میں معروف شاعرہ فرخندہ شمیم نے کشمیر کے تناظر میں نظم پیش کرکے داد سمیٹی۔ قبل ازیں تقریب کے صدر سردار عتیق احمد خان ںے وزارت اطلاعات کے ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز کے اشتراک سے سکول و کالج کے طلباء کی کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم پر بنائی پینٹنگز کی نمائش کا افتتاح کیا اور قائد پبلک لائبریری اور کشمیر کے حوالے سے کتب کے خصوصی سٹال اور کا بھی معائنہ کیا۔ انہوں نے لائبریری کے پرسکون ماحول کو سراہا۔ پینٹنگز کی سہ روزہ نمائش اتوار کی شام تک جاری رہیگی۔ یہ خصوصی نمائش طلبہ اور فیملیز کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

تقریب میں سابق سینیٹر رزینہ عالم خان، پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان، کنور محمد دلشاد، این پی سی کے اراکین نرگس ناصر، ڈاکٹر افضل بابر،ایم این اے ڈاکٹر محمد بشیر اور لائبریریز نیٹ ورک پاکستان کے ڈائریکٹر آغا نور محمد پٹھان اور عمائدین شہر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کی نظامت ڈائریکٹر میڈیا حمید قیصر نے کی