تنگوانی (ٹی این ایس) کندھ کوٹ ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا گھوٹکی کندھ کوٹ پل منصوبہ کا دورہ

 
0
10

تنگوانی (ٹی این ایس)( رپورٹ پیر بخش نوناری ) کندھ کوٹ ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا گھوٹکی کندھ کوٹ پل منصوبہ کا دورہ ۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزراء ناصر شاہ، ضیا الحسن لنجار، حاجی علی حسن زرداری ، ایم این اے شبیر بجاران، سید قاسم نوید تھے ۔ محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیں ۔ یہ منصوبہ گھوٹکی اور کندھ کوٹ کے درمیان براہ راست لنک فراہم کرے گا،بریفنگ ۔ ٹریفک روانی کو بہتر بنانے کیلئے دریائے سندھ پر پل کی تعمیر کر رہے ہیں، یہ منصوبہ ٹریفک کے بہاؤ اور 120 کلومیٹر فاصلہ کم کرے گا،گھوٹکی ایک صنعتی علاقہ ہے، سی پیک پر واقعہ ہے،گھوٹکی اور کھنڈ کوٹ کے پاس ملک کے سب سے بڑے آئل اینڈ گیس فیلڈز ہیں، گھوٹکی میں پاور پروجیکٹس اور فرٹیلائزر پلانٹس موجود ہیں، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل 151 کلومیٹر فاصلے کو کم کرکے تقریباً 30 کلومیٹر کر دے گا، سفری سہولیات سے خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا، منصوبہ کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کررہی ہے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پروجیکٹ کی تعمیری لاگت 30.5 ارب روپے ہے، منصوبہ کا سنگ بنیاد 2018 کو رکھا گیا اور 2020 میں کام کا آغاز ہوا، منصوبہ کی تکمیل 5 مئی 2028 کو ہوگی، بریفنگ دی گئی منصوبہ کی نگرانی کیلئے 20 رینجرز کے ساتھ دو چوکیاں چوبیس گھنٹے نگرانی کیلئے تعینات ہیں، بریفنگ کے بعد وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ منصوبہ پر سندھ پولیس کے پچاس جوان ڈیوٹی سرانجام دے رہیں، جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کو رینجرز بیرکس اور پولیس چوکیوں سے متعلق صورتحال پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارو کے اہلکاروں کیلئے تین بیرکس قائم کئے گئے ہیں، چھ پولیس چوکیاں مکمل کرکے ضلعی پولیس کے حوالے کر دیے گئے ہیں، دریائے سندھ کے 12.2 کلومیٹر طویل پل کیلئے زمین کا حصول سے متعلق لینڈ سیٹلمنٹ اینڈ سروے ڈپارٹمنٹ کے ریکارڈ کے مطابق زمین سرکاری ہے،زمین کے حصول کیلئے کسی کی ضرورت نہیں ہے، دریا کے کنارے مقامی افراد نے زمین پر زرعی مقاصد کیلئے قبضہ کر رکھا ہے، دریا کنارے آباد افراد زمین کے اصل مالک ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، مقامی افراد مطلوبہ زمین خالی کرنے سے انکار کر رہے ہیں، 10.44 کلومیٹر گھوٹکی پل کے سیکشن-I پر مجموعی پیشرفت 63 فیصد ہے، جری واہ، گھوٹا فیڈر کینال اور تبی مائنر پر تمام تین پل مکمل ہوئے ان لیٹس/آؤٹ لیٹس سمیت تمام 38 پائپ کلورٹس کی تعمیر مکمل ہوچکی، این ایچ اے کی جانب سے 22 اکتوبر 2024 کو عارضی این او سی جاری کی گئی، مختلف خط و کتابت کے باوجود این ایچ اے نے رائیٹ آف وے تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی، گھوٹکی- کندھ کوٹ پل کے 12.20 کلومیٹر سیکشن-II کے کام پر مجموعی پیش رفت 14.00 فیصد ہے، 8.44 کلومیٹر کے سیکشن III پر مجموعی پیشرفت 70 فیصد ہے، سیکشن تھری پر 13 اپریل 2023 سے مقامی افراد کے احتجاج کے باعث تعمیراتی کام رکا، صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز کی کوششوں سے 19 فروری 2025 کو دوبارہ کام شروع ہوا، این ایچ اے کی این او سی کے بعد بھی ڈائریکٹر ہائی وے سیفٹی رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے، 4548 کلومیٹر طویل تھل لنک روڈ پر مجموعی پیشرفت 81 فیصد ہے، معاوضے کی تاخیرکی وجہ سے زمین کے مالکان سائٹ کی جاری سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں، بریفنگ دی گئی جبکہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ متعلقہ حکام کے ساتھ ہم آہنگی ضروری ہے، پراجیکٹ کی جگہ پر فوری اور مضبوط حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں گے، اہم مقامات پر سندھ پولیس اور سندھ رینجرز کی تعیناتی سمیت چوبیس گھنٹے سیکیورٹی نگرانی کو یقینی بنایا جائے، مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ واقعات کو روکنے کیلئے پراجیکٹ کے راستے پر رات کی گشت کو مضبوط کیا جائے، مراد علی شہ نے مزید کہا کہ افرادی قوت، سازوسامان اور تعمیراتی پیشرفت کے تحفظ یقینی بنائیں، نگامی ایکشن پلان وضع کریں اور اس پر عمل درآمد کرایا جائے،