مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت 9 ستمبر کو دہلی میں احتجاجا” گرفتاریاں پیش کرے گی

 
0
640

سرینگر،ستمبر 06 (ٹی این ایس) مقبوضہ کشمیر  میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل  مشترکہ مزاحمتی قیادت نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر کشمیر کی حریت قیادت، وکلاء ، تاجروں اور دیگر طبقات سے وابستہ لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے خلاف  9 ستمبر کو بھارتی دارالحکومت دہلی جاکر وہاں مذکورہ ایجنسی کے ہیڈکواٹر کے آگے دھرنا  اور گرفتاریاں دے گی۔

 بدھ کو میرواعظ عمر فاروق  اور محمد یاسین ملک نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس پروگرام کا اعلان کیا ۔ انھوں نے کہا کہ این آئی اے نے   پوری کشمیری قوم کو دہشت زدہ کر رکھا ہےاور  اس مہم  کا اصل ہدف  اعلیٰ حریت قیادت ہے۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ 2016 کے انتفادہ کو قوت کے وحشیانہ استعمال  سے دبانے میں ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے این آئی اے کو ایک نئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے حریت قیادت  کو بدنام اور عوام کو اس سے بدظن کرنے کے لئے پروپیگنڈہ کے  علاوہ اس کے خلاف  باہر سے پیسہ وصول کرنے کے الزامات عائد کئے۔  اس سلسلہ میں ان کیسز پر ازسر نو کاروائی شروع کردی گئی جو نوے کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں بھارتی عدالتوں نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر خارج کردئے تھے۔

این آئی اے اب تک   اس مہم کے تحت سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ  اور سید علی گیلانی کے دو بیٹوں سمیت سات حریت رہنماوں کے علاوہ بعض تاجروں اور صحافیوں کو بھی گرفتار کرچکی ہے جبکہ کشمیر بار ایسو سی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم کو بھی دہلی طلب کیا گیا ہے جس پر وکلاء عدالتوں کا بائیکاٹ کئے ہوئے ہیں۔ بدھ کے روز بھی مذکورہ ایجنسی نے کشمیر سے دہلی تک 16 مقامات پر چھاپے مارے۔اس  مہم سے کشمیر میں سخت اضطراب اور اشتعال پایا جاتا ہے۔