بھارت نے اسرائیل کی اینٹی ٹینک شکن اسپائک میزائل تیار کرنے والی کمپنی رافیل کیساتھ 50 کروڑ ڈالر کا معاہدہ ختم کرلیا

 
0
442

نئی دہلی، جنوری 04 (ٹی این ایس): اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے دورہ بھارت سے دو ہفتے قبل ہی نئی دلی نے تل ابیب کے ساتھ 50 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ ختم کردیا۔

بھارت کی وزارت دفاع کی جانب سے اسرائیل کی اینٹی ٹینک شکن اسپائک میزائل تیار کرنے والی کمپنی رافیل کو معاہدے کی منسوخی سے باقاعدہ طور پر آگاہ بھی کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی کمپنی رافیل کا کہنا ہے کہ تمام ضروری اشیا پوری کرنے کے باوجود بھارت نے معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔رافیل کی جانب سے معاہدے کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ طویل عمل کے بعد ’اسپائک‘ نے بھارتی قوانین کی تمام شرائط پوری کرتے ہوئے ٹینڈر حاصل کیا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت نے گزشتہ برس اسرائیلی کمپنی رافیل کے ساتھ 50 کروڑ ڈالر مالیت کے 8000 اینٹی میزائل شکن اسپائک اور 300 سے زائد لانچرز کی تیاری کا معاہدہ کیا تھا۔

اسپائک تھرڈ جنریشن انتہائی خطرناک میزائل ہے، جو ڈھائی کلومیٹر تک دشمن کو نشانہ بنا سکتا ہے۔یہ میزائل دن کی روشنی کے علاوہ رات کی تاریکی میں بھی اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔تاہم گزشتہ برس نومبر میں اس قسم کی افواہیں گردش کرنا شروع ہو گئی تھیں کہ بھارت نے اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا نے وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی کمپنی کے ساتھ دفاعی معاہدے کی منسوخی کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس معاہدے کی وجہ سے بھارت کی میزائل بنانے کی مقامی صلاحیت بری طرح مثاثر ہو رہی تھی۔

اسرائیل کئی سالوں سے بھارت کو بڑے پیمانے پر جدید ترین ہتھیار اور میزائل سسٹم فروخت کر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ حالیہ سالوں میں بھارت اسرائیل سے سب سے زیادہ ہتھیار فروخت کرنے والا ملک بن چکا ہے جس کی سالانہ مالیت تقریباً ایک ارب ڈالر بنتی ہے۔