اسلام آباد : ستمبر 7 (ٹی این ایس) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہاہے کہ پاکستان ایک خود دار قوم ہے، اسے قربانی کا بکرا نہیں بننے دیں گے اور اس سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کریں گے۔پاکستانی سفیروں کی تین روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات ختم نہیں ہوئے لیکن دونوں ملکوں کے روابط کو ملکی مفادات کی نظر سے دیکھا جائے گا جبکہ اب امریکا پر پاکستان کا انحصار کم ہوگیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان، امریکا سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات کو باہمی احترام پر مبنی دیکھنا چاہتا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ خطے میں بدلتے حالات کے تحت ہی پاکستان کو نئی سِمت کا تعین کرنا ہوگا، پاکستان باہمی احترام کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا ادراک کرنے والے ممالک کے ساتھ آگے بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں بہت تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور ہمیں بھی پاکستان کے لیے دنیا کے رویے کو تبدیل کرنا ہوگا۔
عالمی دہشت گردی کا تذکرہ کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صرف پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے اس کے علاوہ دنیا کے کسی بھی ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل نہیں کی۔انہوں نے واضح پیغام دیا کہ پاکستانی عوام، مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ہم نے کھویا ہی ہے پایا کچھ نہیں، اب ہمیں بھی نئی اور درست سمت کا تعین کرنا ہوگا۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ اس تین روزہ کانفرنس کے دوران امریکی پالیسی پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے پاکستان اور افغانستان کے لیے نئی امریکی پالیسی کو مختلف زاویوں سے واضح کیا جس کی وجہ سے معاملات کو مزید سمجھنے میں مدد ملی۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ ملک میں حالات مکمل طور پر بہتر ہیں، دنیا بے شک اعتراف نہ کرے لیکن پاکستان میں امن قائم ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کراچی سے باجوڑ تک مساجد، گاﺅں، قصبے اور شہر امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہاکہ ہماری بقا داو ¿ پر لگی ہے اس لیے ہم سے بہتر یہ جنگ کوئی لڑ ہی نہیں سکتا تھا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں تبدیلی کے باعث نئی جغرافیائی تبدیلیاں آ رہی ہیں، نئے اتحاد بن رہے ہیں اور ہمیں بھی نئی اور درست سمت کا تعین کرنا ہو گا، ہمیں شدت سے احساس ہے کہ ہماری قربانیوں کو دنیا دوسری نظر سے دیکھتی ہے لیکن ہمیں دنیا کے نقطہ نظر کو تبدیل کرنا ہو گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیت رہا لیکن ہماری بقا داو ¿ پر لگی ہے اس لیے ہم سے بہتر یہ جنگ کوئی لڑ ہی نہیں سکتا تھا اب دنیا بے شک نہ مانے یا نہ مانے پاکستان واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے، ایک دو واقعات ہوتے رہتے ہیں، پاکستان کے20 کروڑ عوام اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ کراچی سے سوات تک پورے پاکستان میں امن ہے، ہماری مسجدیں گھر گلیاں محفوظ ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ حالات مکمل طور پر بہتر ہیں لیکن بہت بہتر ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاک افغان پالیسی کے بعد خارجہ پالیسی کی تشکیل نہایت ضروری تھی اور ان کے بیان کے بعد سفرا کانفرنس کی اہمیت بڑھ گئی تھی سفرا کانفرنس میں امریکا کی نئی پالیسی پر غور کیا گیا، اور امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے پالیسی کے مختلف زاویوں کو واضح کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ایک ماہ کے تجربے میں واضح ہوگیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بحران آئے لیکن افسران نے خارجہ پالیسی کے بحرانوں پر قابو پایا اور وزات خارجہ نے پاکستان کے اتار چڑھاﺅمیں گران قدر خدمات پیش کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں منعقد کی گئی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے کردار سے متعلق بات کی جب کہ دوست اور علاقائی ہمسایہ ممالک خصوصاً افغانستان کے ساتھ تعلقات پر بھی تفصیلی بات کی گئی اور کشمیر میں جو ہو رہا ہے اسے مدنظر رکھ کر بھارت کے ساتھ تعلقات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔