ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری لانے کیلیے کوشاں ، سپانسرز نے ہمیشہ پی سی بی کے ہر ایونٹ کیلیے بھرپور ساتھ دیا : نجم سیٹھی

 
0
430

لاہور :  ستمبر 7 (ٹی این ایس)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ مسائل ضرور ہیں لیکن آزادی کپ کے ٹکٹوں کے معاملے میں کسی سے بھی زیادتی نہیں کر رہے،پہلے میچ کیلئے ٹکٹ لینے والوں کی تعداد اور جوش بہت زیادہ ہے، ٹکٹ خریدنے کیلئے ایک آدھ گھنٹہ انتظار کرنے میں مایوس نہیں ہونا چاہیے، ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان اور اس ایونٹ کی کامیابی سے مستقبل میں ملک میں مزید کرکٹ آئیگی،ہمیں دنیا کو پاکستان کا منفی نہیں بلکہ مثبت پہلو دکھانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزادی کپ کے ’’ لوگو‘‘ کی رونمائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرسیریز کے سپانسرز اداروں کے نمائندے ،ڈائریکٹر میڈیا امجد بھٹی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔نجم سیٹھی نے کہا کہ نجم سیٹھی نے کہا کہ آزادی کپ پاکستان کے لئے بہت اہم ایونٹ ہے اور اسپانسرز بھی ہمارے ہر ایونٹ کو سپورٹ کررہے ہیں۔ اسپانسرز نے پی سی بی کا ہمیشہ سے ساتھ دیا اور اب ہم ایک ایک کر کے ہر ریجن میں اسپانسر ڈھونڈ رہے ہیں۔

ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان کو کامیاب بنانا صرف پی سی بی اور حکومت کی نہیں بلکہ عوام کی بھی ذمہ داری ہے ۔اس ایونٹ کی کامیابی ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ کی واپسی کی بنیاد بنے گی اور اس کے بعد سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی جس کے بعد ہم دیگر ممالک کے بورڈز سے بھی بات چیت کرنے کے قابل ہو سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ ورلڈ الیون کے میچز کے انعقاد کیلئے بہت مشکلات تھیں، سکیورٹی ٹیم کو مطمئن کرنا بڑا چیلنج تھا۔

عالمی کرکٹرز کے بہت سے مطالبات ہیں، ورلڈ الیون کیلئے مختصر وقت میں متوازن ٹیم بنانا چیلنج تھا اور اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس میں کامیاب رہے ہیں اور ورلڈ الیون میں بڑے نام شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے کوشش کر رہے ہیں اور ہماری کوشش تھی کہ ورلڈ الیون کے دو میچز وہاں کروائیں لیکن ورلڈ الیون میں شامل بعض کرکٹرز وہاں کھیلنے کے لئے تیار نہیں تھے ۔ ہم انٹرنیشنل سکیورٹی ٹیموں کو کراچی کادورہ کروائیں گے اور انہیں ہر طرح سے مطمئن کرنے کی کوشش کریں گے جس کے بعد کراچی میں پہلے پی ایس ایل کے اور پھر دیگر انٹرنیشنل میچز کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ایونٹ میں بہت زیادہ نقصان کیا تو پھر آڈٹ اور گورننگ بورڈ والوں کو جواب دینا مشکل ہوجائے گا ۔ ہم اس طرح کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ ورلڈ الیون کے خلاف ایونٹ میں منافع نہیں ہوگا تاہم نقصان کم سے کم ہو ۔ہم اسپانسرز کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہر ایونٹ میں پی سی بی کو بھرپو رسپورٹ فراہم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بہتری لانے کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے ،ریجنز کی ٹاپ 4 ٹیموں کیلئے بھی سپانسرز کی تلاش میں ہیں اور اس سلسلہ میں بات چیت جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان پاکستان کی کرکٹ کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ اس موقع پر تنقید برائے تنقید نہ کی جائے،ہمیں دنیا کو منفی نہیں بلکہ مثبت دکھانا ہے ، کچھ بھی کہنے یا لکھنے سے پہلے قومی مفاد کو ہر صورت مدنظر رکھا جائے۔چیئرمین پی سی بی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امید ہے کہ مصباح الحق ،شاہد آفریدی اور یونس خان کے اعزاز میں منعقد ہونے والی تقریب تینوں کرکٹرز آئیں گے ،مصباح الحق اور شاہد آفریدی نے یقین دہانی کر ادی ہے جبکہ یونس خان سے بھی بات ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سابق کرکٹرز کو بھی میچز دیکھنے کی دعوت دی ہے اور اس میں عمران خان بھی شامل ہیں۔